Blog
Books
Search Hadith

بچوں کی پرورش کی خاطر دوسرا نکاح نہ کرنے والی خاتون کی فضیلت اور قریشی عورتوں کی فضیلت کا بیان

۔ (۶۸۶۳)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خَطَبَ امْرَأَۃً مِنْ قَوْمِہِ یُقَالُ لَھَا: سَوْدَۃُ وَکَانَتْ مُصْبِیَۃً، کَانَ لَھَا خَمْسَۃُ صِبْیَۃٍ أَوْسِتَّۃٌ ِمنْ بَعْلٍ لَھَا مَاتَ، فَقَالَ لَھَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَا یَمْنَعُکِ مِنِّیْ؟)) قَالَتْ: وَاللّٰہِ! یَا نَبِیَّ اللّٰہِ! مَا یَمْنَعُنِی مِنْکَ اِلَّا أَنْ لَا تَکُوْنَ اَحَبَّ الْبَرِیَّۃِ اِلَیَّ، وَلٰکِنِّی اُکْرِمُکَ اَنْ یَضْغُوَ ھٰؤُلَائِ الصِّبْیَۃُ عِنْدَ رَأْسِکَ بُکْرَۃً وَعَشِیَّۃً، قَالَ: ((فَہَلْ مَنَعَکِ مِنِّیْ شَیْئٌ غَیْرُ ذٰلِکِ؟)) قَالَتْ: لَا، وَاللّٰہِ! قَالَ لَھَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((یَرْحَمُکِ اللّٰہُ، اِنَّ خَیْرَ نِسَائٍ رَکِبْنَ اَعْجَازَ الْإِبِلِ، صَالِحُ نِسَائِ قُرَیْشٍ اَحْنَاہُ عَلٰی وَلَدٍ فِیْ صِغَرٍ وَأَرْعَاہُ عَلٰی بَعْلٍ بِذَاتِ یَدٍ۔)) (مسند احمد: ۲۹۲۳)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی قوم کی سودہ نامی ایک خاتون کو منگنی کا پیغام بھیجا، وہ صاحب اولاد تھی، اس کے فوت ہونے والے خاوند سے اس کے پانچ یا چھ بچے تھے، اس لیے اس نے انکار کر دیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میرے ساتھ شادی کرنے میں کیا رکاوٹ ہے؟ اس نے کہا:اللہ کی قسم! اے اللہ کے نبی! کوئی رکاوٹ نہیں ہے، آپ مجھے روئے زمین پر سب سے زیادہ محبوب ہیں، لیکن میں آپ کو اس سے برتر اور اعلی سمجھتی ہوں کہ صبح و شام یہ بچے آپ کے سرہانے رونا دھونا کرتے رہیں۔آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کے علاوہ تو کوئی چیز رکاوٹ نہیں ہے؟ اس نے کہا: جی نہیں، اللہ کی قسم! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ تجھ پر رحم کرے، بہترین وہ عورتیں جو اونٹوں پر سوار ہوتی ہیں، قریش کی صالح عورتیں ہیں، جو چھوٹے بچوں سے انتہائی شفقت کرتی ہیں اور خاوند کے مال کی سب سے زیادہ حفاظت کرتی ہیں۔
Haidth Number: 6863
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۸۶۳) تخریج: حسن لغیرہ دون ذکر اسم المرأۃ التی خطبھا النبیA وشھر بن حوشب علی ضعف فیہ حدیثہ حسن فی الشواھد، أخرجہ ابویعلی: ۲۶۸۶، والطبرانی: ۱۳۰۱۴ (انظر: ۲۹۲۳)

Wazahat

فوائد:… معلوم ہوا کہ بچوں کے حق میں شفیق ہونا اور خاوند کے مال کی حفاظت کرنا خاتون کی بڑی صفات میں سے ہیں۔ ممکن ہے کہ یہ سودہ نامی خاتون، ام ہانی ہی ہو، جس کا ذکر پچھلی حدیث میں ہوا ہے، شاید اس کا لقب سودہ ہو، کیونکہ مشہور بات یہ ہے کہ اس کا نام فاختہ تھا، لیکن اس بات کا بھی احتمال ہے کہ یہ کوئی اور خاتون ہو۔ بہرحالیہ بات ذہن نشین رہے کہ یہ وہ سودہ نہیں ہے، جو آپ a کی بیوی تھیں، وہ سیدہ سودہ بنت زمعہ c تھیں اور آپ a نے سیدہ خدیجہc کی وفات کے بعد ان سے شادی کی تھی، جب آپ a نے وفات پائی تو وہ زندہ تھیں۔