Blog
Books
Search Hadith

وضو کو مکمل طور پر کرنے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے فرمان ایڑھیوں کے لیے آگ سے ہلاکت ہے کا بیان

۔ (۶۹۰)۔عَنْ سَعِیْدِ بْنِ خُثَیْمٍ الْہِلَالِیِّ قَالَ: حَدَّثَتْنِیْ جَدَّتِیْ رِبْعِیَّۃُ بِنْتُ عَیَاضٍ الْکِلَابِیَّۃُ عَنْ جَدِّہَا عُبَیْدَۃَ بْنِ عَمْرٍو الْکِلَابِیِّ ؓ قَالَ: رَأَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَہُوَ یَتَوَضَّأُ فَأَسْبَغَ الطُّہُوْرَ، وَکَانَتْ ہِیَ اِذَا تَوَضَّأَتْ أَسْبَغَتِ الطُّہُوْرَ حَتّٰی تَرْفَعَ الْخِمَارَ فَتَمْسَحَ رَأْسَہَا۔ (مسند أحمد: ۱۶۸۴۱)

سیدنا عبیدہ بن عمرو کلابیؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے نبی کریم کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ مکمل طور پر وضو کرتے تھے۔ اسی بنا پر جب ربعیہ وضو کرتیں تو وہ ہر عضو کو اچھی طرح دھو دھو کر وضو کرتی تھیں، یہاں تک کہ دوپٹہ اٹھا کر سر کا مسح کرتی تھیں۔
Haidth Number: 690
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۹۰) تخریج: اسنادہ محتمل للتحسین (انظر: ۱۶۷۲۱)

Wazahat

فوائد:… ان احادیث میں وضو میں خشک رہ جانے والی ایڑھیاں مراد ہیں، اگر کسی اور عضو کا کوئی حصہ خشک رہ گیا تو اس کا بھی یہی حکم ہو گا، جیسے کہنیاں اور پاؤں کے تلوے وغیرہ۔ ان احادیث کا تقاضا یہ ہے کہ احتیاط اور اہتمام کے ساتھ وضو کیا جائے، لیکن تین بار سے زیادہ اعضا نہ دھوئے جائیں اور اس سلسلے میں شیطانی وسوسوں سے مکمل اجتناب کیا جائے۔