Blog
Books
Search Hadith

پاؤں کی انگلیوں کے خلال کے بارے میں

۔ (۶۹۲)۔عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؓ قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ شَیئٍ مِنْ أَمْرِ الصَّلَوۃِ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: خَلِّلْ أَصَابِعَ یَدَیْکَ وَرِجْلَیْکَ یَعْنِی اسْبَاغَ الْوُضُوئِ، وَکَانَ فِیمَا قَالَ لَہُ: اِذَا رَکَعْتَ فَضَعْ کَفَّیْکَ عَلٰی رُکْبَتِیْکَ حَتّٰی تَطْمَئِنَّ (وَفِی رِوَایَۃٍ: حَتَّی تَطْمَئِنَّا) وَاِذَا سَجَدتَّ فَأَمْکِنْ جَبْہَتَکَ مِنَ الْأَرْضِ حَتّٰی تَجِدَ حَجْمَ الْأَرْضِ۔ (مسند أحمد: ۲۶۰۴)

سیدناعبد اللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں:ایک آدمی نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌سے نماز کے بارے میں کوئی سوال کیا۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیوں کا خلال کرو۔ آپ کی مراد یہ تھی کہ وضو مکمل طور پر کیا جائے۔ مزید آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اسے یہ بھی فرمایا تھا: جب تو رکوع کرے تو اپنی ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر رکھ کر (رکوع کی حالت میں) مطمئن ہو جا اور جب تو سجدہ کرے تو اپنی پیشانی کو اچھی طرح زمین پر رکھ، حتی کہ تو زمین کی ضخامت پائے۔
Haidth Number: 692
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۹۲) تخریج: اسنادہ حسن۔ أخرجہ ابن ماجہ: ۴۴۷، والترمذی: ۳۹(انظر: ۲۶۰۴)(۶۹۳) تخریج: اسنادہ صحیح۔ أخرجہ ابوداود: ۱۷۳، وابن ماجہ: ۶۶۵ (انظر: ۱۲۴۸۷)

Wazahat

فوائد:… آخری جملے کا مفہوم یہ ہے کہ دورانِ سجدہ پیشانی کا زمین پر زور آنا چاہیے اور وہ اس طرح ممکن ہو گا کہ سنت کے مطابق بازوؤں کو پہلوؤں سے اچھی طرح جدا کیا جائے، تاکہ ناک اور پیشانی زمین پر اچھی طرح ٹک سکیں۔ ہاتھوں اور پاؤں کو دھوتے وقت ان کی انگلیوں کا خلال کیا جائے، تاکہ ان کا اندرونی حصہ خشک نہ رہ جائے۔