Blog
Books
Search Hadith

مہر کی قلیل اور کثیر مقدار پر شادی کرنے کے جواز اور معتدل چیز کے مستحب ہونے کا بیان

۔ (۶۹۲۱)۔ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَأٰی عَلٰی عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَوْفٍ أَثَرَ صُفْرَۃٍ، فَقَالَ: ((مَا ھٰذَا؟)) قَالَ: اِنِّیْ تَزَوَّجْتُ امْرَأَۃً عَلٰی وَزْنِ نَوَاۃٍ مِنْ ذَھَبٍ، فَقَالَ: ((بَارَکَ اللّٰہُ لَکَ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاۃٍ۔)) (مسند احمد: ۱۳۴۰۳)

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا عبد الرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ پر زردی کا نشان دیکھا اور پوچھا: یہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا: میں نے ایک عورت سے نواۃ کے وزن کے برابر سونے پر شادی کی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ تجھ پر برکت نازل کرے، ولیمہ کر، اگرچہ ایک بکری کا ہی ہو۔
Haidth Number: 6921
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۹۲۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۵۱۵۵، ۶۳۸۶، ومسلم: ۱۴۲۷ (انظر: ۱۳۳۷۰)

Wazahat

فوائد:… امام نووی نے کہا: صحیح بات یہ ہے کہ یہ زعفران وغیرہ کا زرد رنگ دلہن کی خوشبو ہے اور اسی سے یہ رنگ سیدنا عبد الرحمن b کو لگ گیا تھا، نہ کہ انھوں نے بارادہ یہ کام کیا تھا، کیونکہ نبی کریمa نے مردوں کو زعفران سے منع فرمایا ہے، اسی طرح مردوں کو خلوق خوشبو سے بھی منع کیا گیا ہے، کیونکہ وہ بھی عورتوں کی خوشبو ہے۔ نسائی (۳۳۷۵)کی روایت کے مطابق آپ aنے اس رنگ کے بارے میں ان الفاظ میں سوال کیا: ’’مَھْیَمْ؟‘‘ (یہ کیسے)۔ اور آگے سے سیدنا عبد الرحمن b کا جواب دینا کہ انھوں نے ایک انصاری خاتون سے شادی کی ہے۔ ان الفاظ سے یہ اندازہ ہو رہا ہے کہ آپ a کا سوال کرنے کی وجہ یہ تھی کہ آپ a نے مردوں کو اس رنگ سے منع کر رکھا تھا اور سیدنا عبد الرحمن b کے جواب سے پتہ چلتا ہے کہ ان کو اپنی بیوی سے یہ رنگ لگ گیا تھا۔ اس لیے اس حدیث سے مردوں کے لیے اس رنگ دار خوشبو کے جواز کا استدلال کشیدنہیں کرنا چاہیے۔