Blog
Books
Search Hadith

مہر کی قلیل اور کثیر مقدار پر شادی کرنے کے جواز اور معتدل چیز کے مستحب ہونے کا بیان

۔ (۶۹۲۲)۔ عَنْ اَبِیْ حَدْرَدٍ الْاَسْلَمِیِّ أَنَّہ، أَتَّی النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَسْتَفْتِیْہِ فِی امْرَأَۃٍ، فَقَالَ: ((کَمْ أَمْہَرْتَہا؟)) قَالَ: مائْتَیْ دِرْھَمٍ، فَقَالَ: ((لَوْ کُنْتُمْ تَغْرِفُوْنَ مِنْ بَطَحَانَ مَازِدْتُمْ۔)) (مسند احمد: ۱۵۷۹۷)

۔ سیدنا ابو حدرد اسلمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے اور ایک عورت کے بارے میںپوچھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو نے اس کا کتنا حق مہر مقرر کیا ہے؟ انھوں نے کہا : دو سو درہم، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تم مدینہ کی بطحان وادی سے چلوؤں سے چاندی بھرو تو پھر بھی اس مقدار سے زیادہ نہ کرو۔
Haidth Number: 6922
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۹۲۲) تخریج: اسنادہ ضعیف لانقطاعہ، محمد بن ابراہیم التیمی لم یسمع من ابی حدرد، أخرجہ الطبرانی فی ’’الکبیر‘‘: ۲۲/ ۸۸۲، والطیالسی: ۱۳۰۰، وابن ابی شیبۃ: ۴/ ۱۸۹ (انظر: ۱۵۷۰۶)

Wazahat

Not Available