Blog
Books
Search Hadith

اس شخص کا بیان جس نے مہر کے تقرر کے بغیر شادی کر لی اور پھر حق زوجیت ادا کرنے سے پہلے فوت ہو گیا

۔ (۶۹۳۵)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ رَابِعٍ) عَنْ مَسْرُوْقٍ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ فَذَکَرَ نَحْوَہ، وَفِیْہِ فَقَالَ مَعْقِلُ بْنُ سِنَانٍ: شَہِدْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَضٰی بِہِ فِیْ بِرْوَعَ بِنْتِ وَاشِقٍ۔ (مسند احمد: ۱۸۶۵۶)

۔ (چوتھی سند) مسروق کہتے ہیں: سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے… پھر وہی حدیث ذکر کی… البتہ اس میں ہے: پس سیدنا معقل بن سنان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بروع بنت واشق کے بارے میںیہی فیصلہ کیا تھا۔
Haidth Number: 6935
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۹۳۴) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… مہر مقرر کرنے کے بغیر نکاح ہو سکتا ہے، مگر مہر کی نفی نہ کی جائے، اگر مہر کی نفی کی جائے گی تو نکاح باطل ہو گا، مہر کی نفی نہ ہو مگر مقرر نہ کیا گیا ہو تو بعد میں جس پر بھی اتفاق ہو جائے، وہی مہر ہو گا اور اگر اتفاق نہ ہو تو اس عورت کی ذاتی اور خاندانی حیثیت کو مد نظر رکھتے ہوئے مہر مقرر کیا جائے گا، مثلا: اس کی بہنوں یا پھوپھیوںیا اسی جیسی دوسری عورتوں کا عمومی مہر۔ اس کو مہرِ مثل کہا جاتا ہے۔ سنن ابو داود کی روایت میںیہ وضاحت بھی ہے کہ جب لوگوں نے سیدنا عبد اللہ بن مسعود b کے اس فیصلے کے حق میںیہ شہادت دیتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ a نے سیدہ بروع c اور ان کے خاوند سیدنا ہلال بن مرہ اشجعیb کے بارے میںیہی فیصلہ کیا تھا تو سیدنا ابن مسعود bیہ بات سن کر بہت زیادہ خوش ہوئے کہ ان کا اجتہادی فیصلہ، رسول اللہ a کے فیصلے کے موافق ہو گیا ہے۔