Blog
Books
Search Hadith

خاوند کا بیوی اور اس کے اولیاء کو تحفے دینے کا حکم

۔ (۶۹۳۸)۔ عَنْ عَبْدِ اللُّہِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ النَّبِیَّ قَالَ: ((اَیُّمَا امْرَأَۃٍ نَکَحَتْ عَلٰی صَدَاقٍ أَوْ حِبَائٍ أَوْ عِدَۃٍ قَبْلَ عِصْمَۃِ النِّکَاحِ فَہُوَ لَھَا، وَمَا کَانَ بَعْدَ عِصْمَۃِ النِّکَاحِ فَہُوَ لِمَنْ أُعْطِیَہُ وَاَحَقُّ مَایُکْرَمُ عَلَیْہِ الرَّجُلُ ابْنَتُہ، وَأُخْتُہُ۔)) (مسند احمد: ۶۷۰۹)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس عورت نے حق مہر یا تحفہ یا وعدہ پر نکاح کیا ہے، تو جو چیز نکاح کے عقد سے پہلے ہوگی، وہ اس عورت کی ہی ہو گی،جو نکاح کے بعد ہوگی، وہ اسی کے لئے ہو گی، جس کے لیے دی جائے گی،یہ بیٹی اور بہن ہی ہیں کہ جن کی وجہ سے آدمی عزت کا سب سے زیادہ مستحق قرار پاتا ہے۔
Haidth Number: 6938
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۹۳۸) تخریج: حدیث حسن، أخرجہ ابوداود: ۲۱۲۹ (انظر: ۶۷۰۹)

Wazahat

فوائد:… وعدہ سے مراد یہ ہے کہ بننے والا خاوند جو چیزیں دینے کا وعدہ کرے۔ اس حدیث ِ مبارکہ کے پہلے حصے کا مفہوم یہ ہے کہ ولییا وکیل کو نکاح سے پہلے جو کچھ دیا جائے گا، وہ دراصل اس کی بچی کا ہو گا اور نکاح کے بعد جو چیز جس کو دی جائے گی، وہ اسی کی ہو گی۔ حدیث مبارکہ کے آخری جملے کا مفہوم یہ ہے کہ لوگوں کو اپنے سالے اور داماد کی عزت کرنی چاہیے۔