Blog
Books
Search Hadith

وضو میں خشک رہ جانے والی جگہ، اعضائے وضو کا پے درپے دھونے اور وضو کو اچھے اندار سے کرنے کی ترغیب دلانے کا بیان

۔ (۶۹۷)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ بِنَحْوِہِ)۔وَفِیْہِ: ((اِنَّمَا لَبَّسَ عَلَیْنَا الشَّیْطَانُ الْقِرَائَ ۃَ مِنْ أَجْلِ أَقْوَامٍ یَأتُونَ الصَّلٰوۃَ بِغَیْرِ وُضُوئٍ، فَاِذَا أَتَیْتُمُ الصَّلٰوۃَ فَأَحْسِنُوا الْوُضُوئَ۔)) (مسند أحمد: ۱۵۹۶۷)

۔ (دوسری سند) اسی طرح کی حدیث ہے، البتہ اس میں ہے: شیطان اس وجہ سے ہم پر قراء ت کو خلط ملط کر دیتا ہے کہ بعض لوگ بغیر وضو کے نماز پڑھنے آ جاتے ہیں، پس جب تم نماز کے لیے آؤ تو اچھی طرح وضو کر کے آیا کرو۔
Haidth Number: 697
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۹۷) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… چونکہ عہد ِ نبوی میں پانی کی بہت کمی تھی، اس لیے ایسی صورتحال پیدا ہو جانا ممکن تھا، لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ اپنے بعض مقتدیوں کی اس سستی سے متأثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے، اس سے ان لوگوں کو اپنی زندگیوں کا جائزہ لے لینا چاہیے، جن کے آگے پیچھے برے لوگ بسیرا کرتے ہیں اور وہ ہر وقت گپوں اور اول فول بکنے میں مصروف رہتے ہیں، اگر کسی کا مقصد ایمان کی سلامتی ہو تو اس کو چاہیے کہ بدوں سے دور ہو جائے اور نیکوں کے قریب ہو جائے۔