Blog
Books
Search Hadith

رضاعت کی وجہ سے نکاح کے حرام ہو جانے کے ابواب جو رشتے نسب کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں، وہی رضاعت کی وجہ سے بھی حرام ہو جاتے ہیں

۔ (۶۹۶۲)۔ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا أَنَّ أَفْلَحَ أَخَا اَبِیْ قُعَیْسٍ اسْتَأْذَنَ عَلٰی عَائِشَۃَ فَأَبَتْ أَنْ تَأْذَنَ لَہُ، فَلَمَّا أَنْ جَائَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَتْ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّ أَفْلَحَ أَخَا اَبِیْ قُعَیْسٍ اسْتَأْذَنَ عَلَیَّ فَأَبَیْتُ أَنْ آذَنَ لَہُ، فَقَالَ: ((ائْذَنِیْ لَہُ۔)) قَالَتْ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّمَا أَرْضَعَتْنِی الْمَرْأَۃُ وَلَمْ یُرْضِعْنِی الرَّجُلُ، قَالَ: ((ائْذَنِیْ لَہُ فَاِنَّہُ عَمُّکِ تَرِبَتْ یَمِیْنُکِ۔)) (مسند احمد: ۲۴۵۵۵)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: رضاعت کی وجہ سے وہ رشتہ حرام ہوتا ہے، جو نسب کی وجہ سے حرام ہے، مثلا ماموں، چچا، بھتیجا وغیرہ۔
Haidth Number: 6962
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۹۶۲) تخریج: أخرجہ البخاری: ۴۷۹۶، ومسلم: ۱۴۴۵(انظر: ۲۴۰۵۴)

Wazahat

فوائد:… ہر وہ عورت جو نسب کی وجہ سے حرام کی گئی ہے، وہ اسی طرح رضاعت کی وجہ سے بھی حرام ہے، ان عورتوں کی تفصیلیہ ہیں: ماں، بیٹی، بہن، پھوپھی، خالہ، بھتیجی، بھانجی۔ ان عورتوں میں وہی تفصیل ہے، جو نسبی محرمات میں بیان کی جاتی ہے، یعنی صرف رضاعی ماں بھی حرام نہیں ہو گی، بلکہ اس کی ماں، اس کی دادی اور آگے پڑدادیاں اور ان سے آگے تک تمام مائیں حرام ہوں گی۔ اسی طرح اگر رضاعی بیٹی حرام ہے تو رضاعی پوتیاں، نواسیاں، اور نواسیوں اور پوتیوں کی بیٹیاں، نیچے تک سب حرام ہو ں گی۔ قرآن مجید میں صرف رضاعی ماؤں اور رضاعی بہنوں کی حرمت کا ذکر ہے، باقی تفصیل احادیث ِ مبارکہ میں بیان کی گئی ہے۔