Blog
Books
Search Hadith

حرام کرنے والی رضعات کی تعداد اور بڑے آدمی کی رضاعت کا بیان

۔ (۶۹۷۰)۔ عَنْ اُمِّ سَلَمَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَتْ تَقُوْلُ: أَبٰی سَائِرُ أَزْوَاجِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ یُدْخِلْنَ عَلَیْہِنَّ اَحَدًا بِتِلْکَ الرَّضَاعَۃِ وَقُلْنَ لِعَائِشَۃَ: وَاللّٰہِ! مَانَرٰی ھٰذَا اِلَّا رُخْصَۃً أَرْخَصَہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لِسَالِمٍ خَاصَّۃً، فَمَا ھُوَ بِدَاخِلٍ عَلَیْنَا أَحَدٌ بِہٰذِہِ الرَّضَاعَۃِ وَلَا رَائِیْنَا۔ (مسند احمد: ۲۷۱۹۶)

۔ زوجۂ رسول سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی تھیں: سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے علاوہ باقی تمام ازواجِ مطہرات نے اس سے انکار کر دیا تھا کہ سالم جیسی رضاعت کی وجہ سے کوئی آدمی ان کے پاس آئے، اور انھوں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے کہا: ہماری تو صرف یہ رائے ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی دی ہوئییہ رخصت سالم کے ساتھ خاص ہے، لہذا ایسی رضاعت کی وجہ سے نہ کوئی ہم پر داخل ہو اور نہ ہمیں دیکھے۔
Haidth Number: 6970
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۹۷۰) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۴۵۴(انظر: ۲۶۶۶۰)

Wazahat

Not Available