Blog
Books
Search Hadith

دودھ چھڑاتے وقت عورت کو کچھ دینے کے مستحب ہونے کا بیان

۔ (۶۹۸۳)۔ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ حَجَّاجٍِ عَنْ اَبِیْہِ قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا یُذْھِبُ عَنِّیْ مَذَمَّۃَ الرَّضَاعِ؟ قَالَ: ((غُرَّۃٌ، عَبْدٌ أَوْ أَمَۃٌ۔)) (مسند احمد: ۱۵۸۲۵)

۔ سیدنا حجاج ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کونسی چیز ہے، جو دودھ پلانے والی کے حق کو مجھ سے ادا کر سکتی ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک غلام یا ایک لونڈی۔
Haidth Number: 6983
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۹۸۳) تخریج: اسنادہ محتمل للتحسین، أخرجہ ابوداود: ۲۰۶۴، والترمذی: ۱۱۵۳، والنسائی: ۶/ ۱۰۸(انظر: ۱۵۷۳۳)

Wazahat

فوائد:… اس حق سے مراد اجرت نہیں ہے، اجرت علیحدہ چیز ہے اور دودھ چھڑاتے وقت مرضِعہ کو عطیہ دینا علیحدہ چیز ہے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مدت ِ رضاعت کی تکمیل پر مرضِعہ کو ایک غلام یا لونڈی دے کر اس کے احسان کا جواب دیا جائے، جیسے اس نے بڑی احتیاط سے ایک بچے کو پالا پوسا اور اس کی خدمت کر کے اس کو سہارا دیا اور والدین کی اس مشقت سے مستغنی کیے رکھا، ایسے ہی غلام یا لونڈی کی صورت میں اس کو ایک نفس کا عطیہ دیا جائے۔