Blog
Books
Search Hadith

حد لگائے ہوئے زانی کا نکاح نہ کیا جائے

۔ (۷۰۰۸)۔ عَنْ سَعِیْدِ بْنِ اَبِی سَعِیْدٍ الْمَقْبُرِیِّ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((الزَّانِیْ الْمَجْلُوْدُ لَا یَنْکِحُ اِلَّا مِثْلَہ۔)) (مسند احمد: ۸۲۸۳)

۔ سعید بن ابی سعید مقبری سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: حد زدہ زانی نکاح نہیں کرتا، مگر اپنے جیسے سے۔
Haidth Number: 7008
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۰۰۸) تخریج: اسنادہ حسن، أخرجہ ابوداود: ۲۰۵۲ (انظر: ۸۳۰۰)

Wazahat

فوائد:… ایک مفہوم تو واضح ہے کہ جیسے بدکردار مرد اپنے جیسی بدکردار سے ہی شادی کرتا ہے،یہی معاملہ بری خاتون کا ہے، اس کا مفہوم یہ ہوا کہ جس مرد کا زنا ظاہر ہو چکا ہو، کوئی پاکدامن خاتون اس سے شادی نہ کرے، اسی طرح جس عورت کی بدکاری فاش ہو چکی ہو، کوئی پاکدامن مرد اس سے نکاح نہ کرے۔ دوسرا مفہوم یہ ہے کہ بدکار مردوں کو اپنے جیسی بدکار خواتین کی ہی تلاش ہوتی ہے، اسی طرح بری عورتوں کو برے مردوں سے ہی رغبت ہوتی ہے۔ ایک کہاوت ہے کہ نابینا لڑکے کے والدین اس کا رشتہ مانگنے کے لیے بچی کے گھر گئے اور اس کے والدین سے بات کی، انھوں نے کہا: ہماری بچی ہر اعتبار سے ٹھیک ہے، بس صرف ’’چشم گل‘‘ ہے، جوابا لڑکے والوں نے کہا: اس میں تو کوئی بات نہیں، کیونکہ ہمارا لڑکا بھی ’’بالکل‘‘ ہے۔ بات یہ ہے کہ جیسے ’’چشم گل‘‘ کے نصیبے میں’’بالکل‘‘ آیا ہے، ایسے پاکدامن اور بدکار مردو زن کا مسئلہ ہے۔ (چشم گل سے مراد وہ بچی ہے، جو ایک آنکھ سے محروم ہو)۔