Blog
Books
Search Hadith

حد لگائے ہوئے زانی کا نکاح نہ کیا جائے

۔ (۷۰۰۹)۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو اَنَّ رَجُلًا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ اِسْتَأْذَنَ نَبِیَّ اللّٰہِ a فِیْ اِمْرَأَۃٍیُقَالَ لَھَا: اُمُّ مَہْزُوْلٍ، کَانَتْ تُسَافِحُ وَتَشْتَرِطُ لَہُ اَنْ تُنْفِقَ عَلَیْہِ وَأَنَّہُ اسْتَاْذَنَ فِیْہَا النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَوْ ذَکَرَ لَہُ اَمْرَھَا فَقَرَأَ النَّبِیُّa {اَلزَّانِیَۃُ لَا یَنْکِحُھَا اِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِکٌ} [النور: ۳]۔ (مسند احمد: ۶۴۸۰)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک مسلمان نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ام مہزول نامی ایک عورت سے نکاح کے بارے میں اجازت طلب کی،یہ خاتون بدکاری کرتی تھی اور اس نے یہ شرط بھی لگائی تھی کہ وہ اس پر خرچ کرے گی، بہرحال اس مسلمان نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اجازت طلب کییا اس نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے اس کا معاملہ ذکر کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جواباً اس آیت کی تلاوت کی: زانیہ خاتون سے نکاح نہیں کرتا، مگر زانی اور مشرک۔ (سورۂ نور: ۲)
Haidth Number: 7009
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۰۰۹) حسن، أخرجہ النسائی فی ’’الکبری‘‘: ۱۱۳۵۹، والطبران فی ’’الاوسط‘‘: ۱۸۱۹(انظر: ۶۴۸۰)

Wazahat

فوائد:… سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص b سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: أَنَّ مَرْثَدَ بْنَ أَبِی مَرْثَدٍ الْغَنَوِیَّ کَانَ یَحْمِلُ الْأُسَارَی بِمَکَّۃَ وَکَانَ بِمَکَّۃَ بَغِیٌّیُقَالُ لَہَا عَنَاقُ وَکَانَتْ صَدِیقَتَہُ۔ قَالَ جِئْتُ إِلَی النَّبِیِّV فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ! أَنْکِحُ عَنَاقَ، قَالَ فَسَکَتَ عَنِّی فَنَزَلَتْ {وَالزَّانِیَۃُ لَا یَنْکِحُہَا إِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِکٌ} فَدَعَانِی فَقَرَأَہَا عَلَیَّ وَقَالَ: ((لَا تَنْکِحْہَا۔)) …سیدنا مرثدغنویb مسلمان قیدیوں کو مکہ مکرمہ سے منتقل کرتے تھے، جبکہ مکہ میں عناق نامی ایک زانی خاتون تھی، (دورِ جاہلیت میں) وہ ان کی سہیلی بنی ہوئی تھی، سیدنا مرثد b کہتے ہیں: میں نبی کریمa کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں عناق سے شادی کر لوں، آپ a مجھ سے خاموش ہو گئے، پس یہ آیت نازل ہوئی: ’’اور زانی خاتون، اس سے کوئی شادی نہیں کرتا، مگر زانی اور مشرک۔‘‘ آپ a نے مجھے بلایا،یہ آیتیں مجھے سنائیں اور فرمایا: ’’تو اس سے شادی نہ کر۔‘‘(ابوداود: ۱۷۵۵، نسائی: ۳۲۲۸)