Blog
Books
Search Hadith

ان کافر میاں بیوی کا بیان کہ جب ان میں سے ایک دوسرے سے پہلے مسلمان ہو جائے

۔ (۷۰۱۸)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَدَّ ابْنَتَہُ زَیْنَبَ عَلٰی اَبِی الْعَاصِ بْنِ الرَّبِیْعِ وَکَانَ إِسْلَامُہَا قَبْلَ إِسْلَامِہِ بِسِتِّ سِنِیْنَ، عَلَی النِّکَاحِ الْأَوَّلِ وَلَمْ یُحْدِثْ شَہَادَۃً وَلَا صَدَاقًا۔(مسند احمد: ۲۳۶۶)

۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی بیٹی سیدہ زینب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو پہلے نکاح کے ساتھ ہی ان کے خاوند سیدنا ابو عاص بن ربیع کی طرف لوٹا دیا، حالانکہ سیدہ اپنے خاوند سے چھ سال پہلے مسلمان ہوئی تھیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نہ نئی گواہی پیش کی اور نہ نئے مہر کا مطالبہ کیا۔
Haidth Number: 7018
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۰۱۸) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… جب کوئی خاتون مسلمان ہو جائے، جبکہ اس کا خاوند ابھی تک کافر ہو تو اس کی عدت ایک حیض ہو گی، اس عدت کے بعد وہ کسی سے شادی کر سکتی ہے، لیکن اگر شادی کرنے سے پہلے اس کا شوہر بھی مسلمان ہو جائے تو ان کو سابق نکاح اور مہر کی بنیاد پر ہی میاں بیوی سمجھا جائے گا، نئے نکاح کی ضرورت نہیں ہو گی، جیسا کہ نبی کریمa نے سیدہ زینبc کے ساتھ کیا، اگر ایسی خاتون عدت گزانے کے بعد اور خاوند کے مسلمان ہونے سے پہلے شادی کر لیتی ہے تو پہلے خاوند کا حق ختم ہو جائے گا۔