Blog
Books
Search Hadith

جماع کے وقت اللہ تعالی کا نام لینے اور پردہ کرنا اور دوبارہ جماع کرنے کے لیے وضو کرنے کا بیان

۔ (۷۰۷۳)۔ عَنْ بَہْزِ بْنِ حَکِیْمٍ قال: حَدَّثَنِیْ اَبِیْ عَنْ جَدِّیْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ حَیْدَۃَ قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! عَوْرَاتُنَا مَا نَأْتِیْ مِنْہَا وَمَا نَذَرُ؟ قَالَ: ((احْفَظْ عَوْرَتَکَ اِلَّا مِنْ زَوْجَتِکَ أَوْ مَا مَلَکَتْ یَمِیْنُکَ۔)) قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! فاِذَا کَانَ الْقَوْمُ بَعْضُہُمْ فِیْ بَعْضٍ؟ قَالَ: ((اِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ لَّا یَرَاھَا أَحَدٌ فَـلَا یَرَیَنَّہَا۔)) قُلْتُ: فَاِذَا کَانَ أَحَدُنَا خَالِیًا؟ قَالَ: ((فَاللّٰہُ اَحَقُّ أَنْ یُسْتَحْیَا مِنْہُ۔)) وَفِیْ رِوَایَۃٍ وَوَضَعَ یَدَہُ عَلٰی فَرْجِہِ۔ (مسند احمد: ۲۰۲۸۷،۲۰۲۹۶)

۔ سیّدنامعاویہ بن حیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم اپنی عورات(یعنی ستروالے مقامات) میں سے کسیق دیکھ سکتے ہیں اور کسے نہیں دیکھ سکتے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا : بیوی اور لونڈی کے علاوہ (باقی سب لوگوں سے) اپنے ستر کی حفاظت کر۔ معاویہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! جب لوگ ایک دوسرے کے ساتھ اکٹھے ہوںتو؟ آپ نے فرمایا: اگر تجھ میںیہ استطاعت ہے کہ کوئی بھی (تیرے ستر) کو نہ دیکھنے پائے تو وہ ہرگز نہ دیکھے۔ معاویہ کہتے ہیں: میں نے پوچھا: جب کوئی آدمی اکیلا ہو تو؟ آپ نے جواب دیا: اللہ اس بات کا زیادہ حق رکھتا ہے کہ اس سے حیا کیا جائے۔۔ ایک روایت کے مطابق (بات سمجھانے کے لیے) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا ہاتھ اٹھا کر اپنی شرمگاہ پر رکھا۔
Haidth Number: 7073
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۰۷۳) تخریـج:… اسنادہ حسن، أخرجہ ابوداود: ۴۰۱۷، والترمذی: ۱۹۲۰، ۲۷۶۹، وابن ماجہ: ۱۹۲۰، والجملۃ الاخیرۃ ای ’’فوضعھا علی فرجہ‘‘ اسنادھا حسن ایضا و أخرجھا عبد الرزاق: ۱۱۰۶، والطبرانی فی ’’الکبیر‘‘: ۱۹/ ۹۸۹ (انظر: ۲۰۰۳۴، ۲۰۰۳۵)۔

Wazahat

فوائد:… درج ذیل روایت سے اپنا پردہ کرنے کا اندازہ ہو جاتا ہے: سیدنایعلیb سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِV رَأٰی رَجُلًا یَغْتَسِلُ بِالْبَرَازِ فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ فَحَمِدَ اللّٰہَ وَأَثْنٰی عَلَیْہِ وَقَالَ: ((إِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ حَلِیمٌ حَیِیٌّ سِتِّیرٌیُحِبُّ الْحَیَاء َ وَالسَّتْرَ فَإِذَا اغْتَسَلَ أَحَدُکُمْ فَلْیَسْتَتِرْ۔)) …رسول اللہ a نے ایک آدمی کو کھلی جگہ میں غسل کرتے دیکھا، پس آپa منبر پر تشریف لائے، اللہ تعالی کی حمد و ثنا بیان کی اور فرمایا: ’’بیشک اللہ تعالی بہت بردبار، حیادار اور پردے والا ہے اور حیا اور پردے کو پسند کرتا ہے، لہذا جب تم میں سے کوئی آدمی غسل کرے تو پردے میں کرے۔‘‘ (ابوداود: ۴۰۱۲، نسائی: ۴۰۶) کوئی ہو یا نہ ہو، کسی اوٹ میںیا پردے والے مقامات کا پردہ کر کے غسل کرنا چاہیے۔