Blog
Books
Search Hadith

اعضاء کو ایک ایک دفعہ، دو دو دفعہ اور تین تین دفعہ دھو کر وضو کرنے اور تین سے زیادہ کرنے کی کراہت کا بیان

۔ (۷۱۰)۔عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ: جَائَ أَعْرَابِیٌ اِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَسْأَلُہُ عَنِ الْوُضُوئِ فَأَرَاہُ ثَلَاثًا ثَلَاثًا، قَالَ: ((ھٰذَا الْوُضُوئُ، فَمَنْ زَادَ عَلٰی ھٰذَا فَقَدْ أَسَائَ وَتَعَدَّی وَظَلَمَ۔)) (مسند أحمد: ۶۶۸۴)

سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاصؓ سے روایت ہے کہ ایک بدّو ، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے پاس آیا، وہ وضو کے بارے میں سوال کر رہا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اسے تین تین دفعہ وضو کر کے دکھایا اور فرمایا: یہ وضو ہے، جس نے اس سے زیادہ مرتبہ دھویا، پس تحقیق اس نے برا کیا، زیادتی کی اور ظلم کیا۔
Haidth Number: 710
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۱۰) تخریج: صحیح۔ أخرجہ ابوداود: ۱۳۵، وابن ماجہ: ۴۲۲، والنسائی: ۱/ ۸۸ (انظر: ۶۶۸۴)

Wazahat

فوائد:… اس موضوع کی تمام روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ اعضائے وضو کو ایک ایک یا دو دو یا تین تین بار دھویا جا سکتا ہے اور یہ بھی درست ہے کہ ایک ہی وضو میں بعض اعضاء کو ایک بار، بعض کو دو بار اور بعض کو تین بار دھو لیا جائے، تین دفعہ سے آگے بڑھنا درست نہیں ہے۔