Blog
Books
Search Hadith

بیوی پر خاوند کے حقوق کا بیان

۔ (۷۱۰۱)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَا تَصُوْمُ الْمَرْأَۃُ وَبَعْلُہَا شَاھِدٌ اِلَّا بِاِذْنِہِ، وَلَا تَأْذَنُ فِیْ بَیْتِہِ وَھُوَ شَاھِدٌ اِلَّا بِأِذْنِہِ، وَمَا أَنْفَقَتْ مِنْ کَسْبِہِ مِنْ غَیْرِ أَمْرِہِ، فَإِنَّ نِصْفَ أَجْرِہِ لَہُ۔)) (مسند احمد: ۸۱۷۳)

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب خاوند موجود ہو تو اس کی بیوی اس کی اجازت کے بغیر نفلی روزہ نہ رکھے اور خاوند کی موجودگی میں اس کی اجازت کے بغیر گھر میں کسی کو آنے کی اجازت نہ دے اور عورت اپنے خاوند کی کمائی سے اس کے حکم کے بغیر جو کچھ خرچ کرے گی ، اس کو آدھا اجر ملے گا۔
Haidth Number: 7101
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۱۰۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۰۶۶، ۵۱۹۲، ۵۳۶۰، ومسلم: ۱۰۲۶، وابوداود!: ۱۶۸۷، ۲۴۵۸ (انظر: ۸۱۸۸)

Wazahat

فوائد:… اس سے مراد نفلی روزہ ہے، لیکن اگر حکم کی غرض و غایت کو دیکھا جائے تو فرضی روزوں کی قضا کا بھییہی حکم ہو گا، یعنی رمضان کے روزوں کی قضا کے بارے میں بھی خاتون کو اپنے خاوند سے مشورہ کر لینا چاہیے۔ اس خرچ سے مراد وہ چیز ہے، جس کا عام طور پر صدقہ دے دیا جاتا ہو، مثلا پانچ دس روپے، لپ بھر آٹا یا گندم اور روٹی سالن وغیرہ، قیمتی چیز کو خاوند کی اجازت کے بغیر خرچ نہیں کیا جا سکتا،نیز گھر کے حالات کو دیکھ کر قیمتی چیز کا اندازہ لگایا جائے گا اور اگر خاوند وضاحت کے ساتھ معمولی چیز کو صدقہ کرنے سے بھی منع کر دے تو بیوی کو کوئی اختیار نہیںرہے گا۔ نفلی روزہ عظیم عبادت ہے، اس کا بڑا اجر وثواب ہے، لیکن خاوند کے حق کو اس پر مقدم رکھا گیا ہے۔