Blog
Books
Search Hadith

بیوی پر خاوند کے حقوق کا بیان

۔ (۷۱۰۴)۔ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ فِیْ نَفَرٍ مِنَ الْمُہَاجِرِیْنَ وَالْأَنْصَارِ فَجَائَ بَعِیْرٌ فَسَجَدَ لَہُ، فَقَالَ أَصَحَابُہُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! ((تَسْجُدُ لَکَ الْبَہَائِمُ وَالشَّجَرُ فَنَحْنُ أَحَقُّ أَنْ نَسْجُدَ لَکَ۔)) فَقَالَ: ((اعْبُدُوْا رَبّکُمْ وَأَکْرِمُوْا أَخَاکُمْ، وَلَوْ کُنْتُ آمُرُ أَحَدًا أَنْ یَسْجُدَ لِأَحَدٍ لَأَمَرْتُ الْمَرْأَۃَ أَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِہَا، وَلَوْ أَمَرَھَا أَنْ تَنْقُلَ مِنْ جَبَلٍ أَصْفَرَ اِلٰی جَبَلٍ أَسْوَدَ وَمِنْ جَبَلٍ أَسْوَدَ اِلٰی جَبَلٍ أَبْیَضَ کَانَ یَنْبَغِیْ لَھَا أَنْ تَفْعَلَہ۔)) (مسند احمد: ۲۴۹۷۵)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مہاجرین اور انصار کے ایک گروہ میں تشریف فرما تھے، ایک اونٹ آیا اور آپ کے سامنے سجدہ ریز ہوگیا،یہ منظر دیکھ کر صحابہ کرامf نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر جانور اور درخت آپ کو سجدہ کرتے ہیں تو ہم آپ کو سجدہ کرنے کے زیادہ حقدار ہوں گے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اپنے رب کی عبادت کرو اور اپنے بھائییعنی اپنے نبی کی عزت کرو، اگر میں نے کسی انسان کو دوسرے انسان کے سامنے سجدہ کرنے کا حکم دینا ہوتا تو میں بیوی کو حکم دیتا کہ وہ اپنے خاوند کو سجدہ کرے، خاوند کا بیوی پر اتنا حق ہے کہ اگر وہ حکم دے کہ اس کی بیوی زرد پہاڑ سے سیاہ پہاڑ کی طرف اور سیاہ پہاڑ سے سفید پہاڑ کی طرف پتھروں کو منتقل کرے، تو اس کے شایان شان یہی بات ہو گی کہ وہ ایسا ہی کر گزرے۔
Haidth Number: 7104
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۱۰۴) تخریج: ھذا اسناد ضعیف لضعف علی بن زید بن جدعان الا قولہ ’’وَلَوْ کُنْتُ آمُرُ أَحَدًا أَنْ یَسْجُدَ لِأَحَدٍ لَأَمَرْتُ الْمَرْأَۃَ أَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِہَا‘‘، فانہ جید لغیرہ، أخرجہ ابن ماجہ: ۱۸۵۲(انظر: ۲۴۴۷۱)

Wazahat

فوائد:… حدیث کے آخری جملے کا مفہوم یہ ہے کہ اگر خاوند اپنی بیوی کو یہ حکم دے کہ وہ ایک پہاڑ سے دوسرے پہاڑ تک پتھر یا ایک ٹیلے سے دوسرے ٹیلے تک ریت منتقل کرے تو اس کو ایسے ہی کرنا چاہیے، مراد یہ ہے کہ بیوی کو اپنے خاوند کی حد درجہ اطاعت کرنی چاہیے۔