Blog
Books
Search Hadith

بیوی پر خاوند کے حقوق کا بیان

۔ (۷۱۰۸)۔ عَنْ عَائِذِاللّٰہِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ اَنَّ مُعَاذًا قَدِمَ عَلَی الْیَمَنِ فَلَقِیَتْہُ امْرَأَۃٌ مِنْ خَوْلَانَ مَعَہَا بَنُوْنَ لَھَا اِثْنَا عَشَرَ فَتَرَکَتْ أَبَاھُمْ فِیْ بَیْتِہَا، أَصْغَرُھُمُ الَّذِیْ قَدِ اجْتَمَعَتْ لِحْیَتُہُ فَقَامَتْ فَسَلَّمَتْ عَلٰی مُعَاذٍ وَرُجَلانِ مِنْ بَنِیْہَایُمْسِکَانِ بِضَبْعَیْہَا فَقَالَتْ: مَنْ أَرْسَلْکَ أَیُّہَا الرَّجُلُ؟ قَالَ لَھَا مُعَاذٌ: أَرْسَلَنِیَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَتِ الْمَرْأَۃُ: أَرْسَلَکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأَنْتَ رَسُوْلُ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ أَفَـلَا تُخْبِرُنِیْیَا رَسُوْلَ رَسُوْلِ اللّٰہِِ a؟ فَقَالَ لَھَا مُعَاذٌ: سَلِیْنِیْ عَمَّا شِئْتِ، قَالَتْ: حَدِّثْنِیْ مَا حَقُّ الْمَرْئِ عَلٰی زَوْجَتِہِ؟ قَالَ لَھَا مُعَاذٌ: تَتَّقِی اللّٰہَ ماَ اسْتَطَاعَتْ وَتَسْمَعُ وَتُطِیْعُ، قَالَتْ: أَقْسَمْتُ بِاللّٰہِ عَلَیْکَ لَتُحَدِّثَنِّیْ مَا حَقُّ الرَّجُلِ عَلٰی زَوْجَتِہِ؟ قَالَ لَھَا مُعَاذٌ: اَوَمَا رَضِیْتِ أَنْ تَسْمَعِیْ وَتُطِیْعِیْ وَتَتَّقِی اللّٰہَ؟ قَالَتْ: بَلیٰ وَلٰکِنْ حَدِّثْنِیْ مَا حَقُّ الْمَرْئِ عَلٰی زَوْجَتِہِ، فَاِنِّیْ تَرَکْتُ أَبَا ھٰؤُلَائِ شَیْخًا کَبِیْرًا فِی الْبَیْتِ، فَقَالَ لَھَا مُعَاذٌ: والَّذِیْ نَفْسُ مُعَاذٍ فِیْیَدَیْہِ! لَوْ أَنَّکِ تَرْجِعِیْنَ اِذَا رَجَعْتِ اِلَیْہِ فَوَجَدْتِ الْجُذَامَ قَدْ خَرَقَ لَحْمَہُ وَخَرَقَ مَنْخِرَیْہِ، فَوَجَدْتِ مَنْخِرَیْہِیَسِیْلَانِ قَیْحًا وَدَمًا ثُمَّ أَلْقَمْتِیْہِمَا فَاکِ لِکَیْ مَا تَبْلُغِیْ حَقَّہُ مَا بَلَغْتِ ذَالِکَ أَبَدًا۔ (مسند احمد: ۲۲۴۲۸)

۔ عائذ بن عبد اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا معاذ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ یمن میں آئے، انہیں خولان قبیلہ کی ایک عورت ملی، اس کے ساتھ اس کے بارہ بیٹے بھی تھے، وہ ان کے باپ کو گھر میں چھوڑآئی تھی، ان میں سے جو سب سے چھوٹا بیٹا تھا، وہ مکمل باریش تھا، وہ کھڑی ہوئی اوراس کے دو بیٹوں نے اسے تھام رکھا تھا، اس نے سیدنا معاذ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو سلام کہا اور کہا: اے آدمی! تجھے کس نے یہاں بھیجا ہے؟ سیدنا معاذ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے یہاں بھیجا ہے۔اس نے کہا: کیا واقعی آپ کو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بھیجا ہے،اچھا اگر آپ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے قاصد ہیں مجھے کچھ بتاتے کیوں نہیں؟ سیدنا معاذ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جو ضرورت ہے پوچھو، اس نے کہا: مجھے بتائو کہ آدمی کا اپنی بیوی پر کیا حق ہے؟انھوں نے اسے بتایا کہ تم اللہ تعالیٰ سے مقدور بھر ڈرتی رہو اور سنو اور اطاعت کرو، اس نے کہا: میں آپ کو اللہ تعالیٰ کی قسم دے کر کہتی ہوں، مجھے بتائو آدمی کا اپنی بیوی پر کیا حق ہے؟انھوں نے کہا: کیا تم اس پر راضی نہیں ہوئی کہ تم خاوند کی بات سنو اور اس کی اطاعت کریں اور اللہ تعالیٰ سے ڈرو؟ اس نے کہا: جی ضرور راضی ہوں، لیکن پھر بھی آپ مجھے بتائیں کہ آدمی کا اپنی بیوی پر کیا حق ہے؟ کیونکہ میں ان کے باپ کو گھر میں چھوڑ آئی ہوں، وہ بہت زیادہ بوڑھا ہو چکا ہے؟ سیدنا معاذ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اس ذات کی قسم جس کے دونوں ہاتھوں میں معاذ کی جان ہے! فرض کرو جب تم اس کے پاس لوٹ کر جاؤ اور اس کو اس حال میں پاؤ کہ کوڑھ نے اس کا گوشت چھلنی کردیا ہو اور اس کے دونوں نتھنے پھٹ چکے ہوں اور اس کے نتھنوں سے پیپ اور خون بہہ رہا ہوں اور تم اس کے دونوں نتھنوں کو منہ میں ڈال لو، تاکہ تم اس کا حق ادا کر دو، تو پھر بھی تم اس کا حق ادا نہیں کر سکو گی۔
Haidth Number: 7108
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۱۰۸) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف شہر بن حوشب، أخرجہ الطبرانی: ۲۰/ ۱۶۶(انظر: ۲۲۰۷۸)

Wazahat

Not Available