Blog
Books
Search Hadith

بیوی کے ساتھ حسن معاشرت و حسن اخلاق سے پیش آنے کی فضیلت کا بیان

۔ (۷۱۲۷)۔ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیْرٍ قَالَ: جَائَ أَبُوْبَکْرٍ یَسْتَأْذِنُ عَلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَسَمِعَ عَائِشَۃَ وَھِیَ رَافِعَۃٌ صَوْتَہَا عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَأَذِنَ لَہُ فَدَخَل، فَقَالَ: یَا ابْنَۃَ أُمِّ رُوْمَانَ وَتَنَاوَلَھَا أَتَرْفَعِیْنَ صَوْتَکِ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قَالَ: فَحَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَیْنَہُ وَبَیْنَہَا، قَالَ: فَلَمَّا خَرَجَ أَبُوْبَکْرٍ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جَعَلَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ لَھَا یَتَرَضَّاھَا: ((أَنْ تَرَیْنَ أَنِّیْ قَدْ حُلْتُ بَیْنَ الرَّجُلِ وَبَیْنَکِ۔)) قَالَ: ثُمَّ جَائَ أَبُوْبَکْرٍ فَاسْتَأْذَنَ عَلَیْہِ فَوَجَدَہ، یُضَاحِکُھَا، قَالَ: فَأَذِنَ لَہُ فَدَخَلَ فَقَالَ لَہُ أَبُوْبَکْرٍ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَشْرِکَانِیْ فِیْ سِلْمِکُمَا کَمَا اَشْرَکْتُمَانِیْ فِیْ حَرْبِکُمَا۔ (مسند احمد: ۱۸۵۸۴)

۔ سیدنا نعمان بن بشیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آئے اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے گھر آنے کی اجازت طلب کی، ساتھ ہی انھوں نے سنا کہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ بلند آواز میں بول رہی تھیں، پس انھوں نے اپنی بیٹی سے کہا: ام رومان کی بیٹی! کیا تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر اپنی آواز کو بلند کر رہی ہے؟پھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سیدنا ابوبکر اور سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کے درمیان حائل ہو گئے، جب سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ باہر تشریف لے گئے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سیدہ کو راضی کرنے کے لیے فرمانے لگے: کیا تم دیکھتی نہیں ہو کہ میں تجھے بچانے کے لیے تیرے اور تیرے باپ کے درمیان حائل ہو گیا تھا۔ بعد ازاں جب سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تشریف لائے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس حال میں پایا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے ساتھ ہنس رہے تھے، پس انھوں نے اجازت طلب کی اور کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے اپنے صلح والے ماحول میں بھی داخل کرو، جیسا کہ آپ نے مجھے لڑائی کے ماحول میں داخل کیا تھا۔
Haidth Number: 7127
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۱۲۷) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم، أخرجہ ابوداود: ۴۹۹۹ (انظر: ۱۸۳۹۴)

Wazahat

فوائد:… غور کریں کہ سید الانبیاء ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنی بیوی کو راضی کر رہے ہیں، اور ایسے کرنے سے بیوی کی بڑی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور اس میں فرمانبرداری کا جذبہ بڑھ جاتا ہے۔ سیدہ ام رومان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ،سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی اہلیہ تھیں، ان کانام زینبیا دعد تھا۔