Blog
Books
Search Hadith

بیویوں کے درمیان واجبی اور غیر واجبی عدل کا بیان

۔ (۷۱۴۱)۔ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقْسِمُ بَیْنَ نِسَائِہِ فَیَعْدِلُ وَیَقُوْلُ: ((ھٰذِہٖقِسْمَتِیْ، (ثُمَّ یَقُوْلُ) اَللّٰھُمَّ ھٰذَا فِعلِیْ فِیْمَا أَمْلِکُ فَـلَا تَلُمْنِیْ فِیْمَا تَمْلِکُ وَلَا أَمْلِکُ۔)) (مسند احمد: ۲۵۶۲۴)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنی بیویوں کے درمیان عادلانہ تقسیم کرتے اور پھر فرماتے: یہ میری تقسیم ہے، اے اللہ! یہ میری تقسیم ہے اور یہ میرے بس میں ہے، لہذا مجھے اس تقسیم میں ملامت نہ کرنا، جس کا تو مالک ہے اور میں مالک نہیں ہوں۔
Haidth Number: 7141
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۱۴۱) تخریج: ضعیف، لکن قولہ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقْسِمُ بَیْنَ نِسَائِۃِ فَیَعْدِلُ صحیح لغیرہ، أخرجہ ابوداود: ۲۱۴۳، والترمذی: ۱۱۴۰،و ابن ماجہ: ۱۹۷۱(انظر: ۲۵۱۱۱)

Wazahat

فوائد:… کسی ایک بیوی کی طرف دلی میلان تو زیادہ ہو سکتا ہے، لیکن بظاہر ہر ایک کے ساتھ برابری کرنی چاہیے۔ عطاء کہتے ہیں: ہم سیدہ میمونہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے جنازہ کے موقع پر سرف مقام پر سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس موجود تھے، انھوں نے کہا: یہ سیدہ میمونہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ہیں، جب ان کی میت کی چارپائی اٹھائو تو اسے زیادہ حرکت نہ دینا (بلکہ نرمی سے میت کو اٹھانا، تاکہ ان کی کرامت متأثر نہ ہو)، کیونکہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نو (۹) بیویاں تھیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان میں سے آٹھ کی باری مقرر کر رکھی تھی اور ایک کی نہیں کی تھی۔عطاء کہتے ہیں: جس کی باری مقرر نہیں کی تھی، وہ سیدہ صفیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا تھیں۔ فوائد:… جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات ہوئی تو درج ذیل امہات المؤمنین زندہ تھیں: