Blog
Books
Search Hadith

حالت حیض میں اور طہر میں مجامعت کے بعد حمل کے واضح ہونے سے پہلے تک طلاق دینے کی ممانعت

۔ (۷۱۵۲)۔ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِیرِینَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَأَلْتُہُ عَنِ امْرَأَتِہِ الَّتِی طَلَّقَ عَلٰی عَہْدِ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ طَلَّقْتُہَا وَہِیَ حَائِضٌ فَذَکَرْتُ ذٰلِکَ لِعُمَرَ فَذَکَرَہُ عُمَرُ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((مُرْہُ فَلْیُرَاجِعْہَا فَإِذَا طَہُرَتْ طَلَّقَہَا فِی طُہْرِہَا لِلسُّنَّۃِ۔)) قَالَ: فَفَعَلْتُ، قَالَ أَنَسٌ: فَسَأَلْتُہُ ہَلْ اِعْتَدَدْتَّ بِالَّتِی طَلَّقْتَہَا وَہِیَ حَائِضٌ؟ قَالَ وَمَا لِی لَا أَعْتَدُّ بِہَا إِنْ کُنْتُ عَجَزْتُ وَاسْتَحْمَقْتُ۔ (مسند احمد: ۶۱۱۹)

۔ انس بن سیرین سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ان کی اس بیوی کے متعلق سوال کیا، جسے انہوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے زمانے میں طلاق دی تھی، انہوں نے کہا: میں نے اس کو حالتِ حیض میں طلاق دی، پھر میں نے سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو بتایا اور انہوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے یہ بات بیان کی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے حکم دو کہ وہ اس سے رجوع کر لے، پھر جب وہ حیض سے پاک ہو جائے تو سنت کے مطابق اسے طہر میں طلاق دے۔ میں نے ایسے ہی کیا، انس بن سیرین کہا: میں نے ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے پوچھا کہ تم نے جو طلاق حالت حیض میں دی تھی کیاوہ شمار کی گئی تھی، انھوں نے کہا: بھلا میں اس کو شمار کیوں نہ کرتا، اگر میں عاجز آگیا اور حماقت کا مظاہرہ کر بیٹھا تو (کیا خیال ہے کہ وہ طلاق شمار نہ ہوتی)۔
Haidth Number: 7152
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۱۵۲) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۴۷۱ (انظر: ۶۱۱۹)

Wazahat

Not Available