Blog
Books
Search Hadith

رجوع کرتے وقت گواہ بنا نے اور اس چیز کا بیان کہ تین طلاق والی عورت پہلے خاوند کے لیے کیسے حلال ہو گی

۔ (۷۱۷۶)۔عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: سُئِلَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنِ الرَّجُلِ یُطَلِّقُ اِمْرَاَتَہُ ثَلَاثًا فَیَتَزَوَّجُہَا آخَرُ فَیُغْلِقُ الْبَابَ وَیُرْخِی السِّتْرَ ثُمَّ یُطَلِّقُہَا قَبْلَ اَنْ یَدْخُلَ بِھَا ھَلْ تَحِلُّ لِلْاَوَّلِ؟ قَالَ: ((لَا حَتّٰی یَذُوْقَ الْعُسَیْلَۃَ))۔ (مسند احمد: ۴۷۷۶)

۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس آدمی کے بارے میں دریافت کیا گیا، جس نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دی ہوں، پھر کسی دوسرے شخص نے اس سے شادی کر کے دروازہ بند کیا ہو اور پردہ لٹکا لیا ہو (یعنی خلوت میں لے گیا ہو)،لیکن پھربغیر جماع کیے اسے طلاق دے دے، تو کیا یہ عورت پہلے خاوند کے لیے حلال ہو سکتی ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، اس وقت تک حلال نہیں ہو سکتی، جب تک دوسرا شوہر اس سے جماع کرکے لطف اندوز نہ ہو لے۔
Haidth Number: 7176
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۱۷۶) تخریج: صحیح لغیرہ، أخرجہ ابویعلی: ۴۹۶۶ (انظر: ۴۷۷۶)

Wazahat

Not Available