Blog
Books
Search Hadith

رجوع کرتے وقت گواہ بنا نے اور اس چیز کا بیان کہ تین طلاق والی عورت پہلے خاوند کے لیے کیسے حلال ہو گی

۔ (۷۱۸۳)۔عَنْ عائشۃ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: طَلَّقَ رَجُلٌ اِمْرَاَتَہُ فَتَزَوَّجَتْ زَوْجًا غَیْرَہُ فَدَخَلَ بِہَا، وَکَانَ مَعَہُ مِثْلُ الْھُدْبَۃِ فَلَمْ یَقْرُبْہَا اِلَّا ھبَّۃً وَاحِدَۃً لَمْ یَصِلْ مِنْہَا اِلٰی شَیْئٍ، فَذَکَرَتْ ذَالِکِ لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَتْ: اَحِلُّ لِزَوْجِی الْاَوَّلِ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لا تَحِلِّیْ لِزَوْجِکِ الْاَوَّلِ حَتّٰی یَذُوْقَ الْاٰخَرُ عُسَیْلَتَکِ وَتَذُوْقِیْ عُسَیْلَتَہُ))۔ (مسند احمد: ۲۶۴۴۵)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی کو (تین) طلاقیں دیں، اس نے دوسرے خاوند سے شادی کر لی، وہ اس کے پاس آیا، لیکن اس کا عضو خاص کپڑے کی جھالر کی مانند تھا، وہ اس کے قریب صرف ایک مرتبہ ہی آیا تھا اور اس بار بھی جماع نہ ہو سکا، اس عورت نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس چیز کا ذکر کیا اور کہا: کیا میں پہلے خاوند کے حق میں حلال ہوں، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو اپنے پہلے خاوند کے لیے حلال نہیں ہو سکتی، تاوقتیکہ دوسرا خاوند تجھ سے لذت اندوز نہ ہو جائے اور تو اس سے لذت اندوز نہ ہو جائے۔
Haidth Number: 7183
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۱۸۳) تخریج: أخرجہ البخاری: ۵۲۶۵، ومسلم: ۱۴۳۳ (انظر: ۲۵۹۲۰)

Wazahat

فوائد:…ارشادِ باری تعالی ہے: {فَاِنْ طَلَّقَھَا فَلاَ تَحِلُّ لَہٗ مِنْ بَعْدُ حَتّٰی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہٗ فَاِنْ طَلَّقَھَا فَلاَ جُنَاحَ عَلَیْھِمَآ اَنْ یَّتَرَاجَعَآ اِنْ ظَنَّآ اَنْ یُّقِیْمَا حُدُوْدَ اللّٰہِ} … پھر اگر اس کو (تیسری بار) طلاق دے دے تو اب اس کے لیے حلال نہیں، جب تک کہ وہ عورت اس کے سوا دوسرے سے نکاح نہ کرے، پھر اگر وہ بھی طلاق دے دے تو ان دونوں کو میل جول کر لینے میں کوئی گناہ نہیں، بشرطیکہ یہ جان لیں کہ اللہ کی حدوں کو قائم رکھ سکیں گے۔ (سورۂ بقرہ: ۲۳۰)