Blog
Books
Search Hadith

مطلقہ بائنہ (جس سے رجوع نہیں ہو سکتا) کے نان و نفقہ اور اس کی رہائش کا بیان اور ضرورت کے لیے اس کا باہر نکلنا

۔

۔ سیدنا ابوسلمہ بن عبد الرحمن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدہ فاطمہ بنت قیس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے انہیں بتایا کہ وہ سیدنا ابو عمرو بن حفص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے نکاح میں تھیں، انہوں نے انہیں آخری اور تیسری طلاق دے دی اور کہا کہ وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گئی اور اپنے گھر سے باہر آنے کے متعلق آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے فتویٰ طلب کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں سیدنا ابن ام مکتوم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جو نابینا صحابی تھے، کے گھر منتقل ہونے کا حکم دیا، مروان نے فاطمہ کی اس بات کو مورد الزام ٹھہرایا کہ طلاق والی اپنے گھر سے نکل سکتی ہے۔ عروہ کا خیال ہے کہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بھی سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی اس بات کا انکار کیا تھا۔
Haidth Number: 7251
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۲۵۱) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۴۸۰ (انظر: ۲۷۳۴۷)

Wazahat

فوائد:…ان تمام احادیث کا لب لباب یہ ہے کہ طلاق بائنہ والی خاتون کے بارے میں مسئلہ وہی ہے، جو سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی روایت کردہ حدیث میں بیان کیا گیا ہے کہ ایسی خاتون کا نان و نفقہ اور رہائش خاوند کی ذمہ داری نہیں ہوتی، ہاں اگر وہ حاملہ ہو تو خاوند پابند ہو گا، بہرحال پھر بھی اس کو رجوع کا حق نہیں ہو گا، اگلے باب میں اس مسئلہ کی وضاحت کی جائے گی۔