Blog
Books
Search Hadith

اس مسح کی مشروعیت کا بیان

۔ (۷۲۷)۔عَنِ ابْنِ عُمَرَؓ أَ نَّہُ قَالَ: رَأَیْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِیْ وَقَّاصٍ یَمْسَحُ عَلٰی خُفَّیْہِ بِالْعِرَاقِ حِیْنَ یَتَوَضَّأُ، فَأَنْکَرْتُ ذَالِکَ عَلَیْہِ، قَالَ: فَلَمَّا اجْتَمَعْنَا عِنْدَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِؓ قَالَ لِیْ: سَلْ أَبَاکَ عَمَّا أَنْکَرْتَ عَلَیَّ مِنْ مَسْحِ الْخُفَّینِ، قَالَ: فَذَکَرْتُ ذَالِکَ لَہُ فَقَالَ: اِذَا حَدَّثَکَ سَعْدٌ بِشَیْئٍ فَلَا تَرُدَّ عَلَیہِ، فَاِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَمْسَحُ عَلٰی الْخُفَّیْنِ۔ (مسند أحمد: ۸۷)

سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے عراق میں سیدنا سعد بن ابی وقاصؓ کو دیکھا کہ جب وہ وضو کرتے تو موزوں پر مسح کرتے تھے، میں نے ان پر اس چیز کا انکار کیا، پھر ہوا یوں کہ جب ہم سیدنا عمر بن خطابؓ کے پس جمَعَ ہوئے تو انھوں نے مجھے کہا: موزوں پر مسح کرنے کے بارے میں مجھ پر جو انکار کیا تھا، ذرا اس کے بارے میں اپنے باپ سے پوچھو۔ پس میں نے یہ بات اپنے باپ سیدنا عمر ؓ کے لیے ذکر کی، انھوں نے جواباً کہا: جب سیدنا سعد ؓتم کو کوئی چیز بیان کریں تو اس کا ردّ نہ کیا کرو، کیونکہ بیشک رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ موزوں پر مسح کرتے تھے۔
Haidth Number: 727
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۲۷) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۰۲ (انظر: ۸۷، ۸۸)

Wazahat

فوائد:… اس واقعہ سے یہ بھی ثابت ہوا کہ اگر کوئی صحابی کسی قول و فعل پر انکار کرے تو ضروری نہیں کہ وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ سے ثابت نہ ہو، کیونکہ ممکن ہے کہ انکار کرنے والے کو اس سنت کا علم نہ ہو سکا ہو۔ جب سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ کو حدیث ِ مبارکہ کا پتہ چلا تو انھوں نے اس پر عمل کرنا شروع کر دیا، جیسا کہ اگلی حدیث سے ثابت ہو رہا ہے اور مسلمان کو یہی کچھ زیب دیتا ہے۔