Blog
Books
Search Hadith

موزے پہننے سے پہلے باوضو ہونے کی شرط کا بیان

۔ (۷۴۰)۔عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((وَضِّئْنِیْ۔)) فَأَتَیْتُہُ بِوَضُوئٍ فَاسْتَنْجٰی ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فِی التُّرَابِ فَمَسَحَہَا ثُمَّ غَسَلَہَا ثُمَّ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلٰی خُفَّیْہِ، فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! رِجْلَاکَ لَمْ تَغْسِلْہُمَا، قَالَ: ((اِنِّی أَدْخَلْتُہُمَا وَہُمَا طَاہِرَتَانِ۔)) (مسند أحمد: ۸۶۸۰)

سیدنا ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: مجھے وضوء کرواؤ۔ پس میں وضو کا پانی لے کر آیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے استنجا کیا، پھر اپنا ہاتھ مٹی میں داخل کیا اور اس کے ساتھ ملا،پھر اس کو دھویا اور وضو کیا، وضو میں موزوں پر مسح کیا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے اپنے پاؤں نہیں دھوئے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: بیشک جب میں نے موزے پہنے تھے تو پاؤں پاک تھے۔ یعنی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ اس وقت باوضو تھے۔
Haidth Number: 740
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۴۰) اسنادہ ضعیف، ابان بن عبد اللہ البجلی فی حفظہ لین، والراوی عن ابی ھریرۃ مبھم، ویشھد لمسح الخفین احادیث اخری۔ أخرجہ الدارمی: ۶۷۸، وابویعلی: ۶۱۳۶، والبیھقی: ۱/ ۱۰۷ (انظر: ۸۶۹۵)

Wazahat

فوائد:… ان احادیث سے معلوم ہوا کہ نمازی جن موزوں پر مسح کرنا چاہتا ہو، اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان کو وضو کی حالت میں پہنے۔