Blog
Books
Search Hadith

پانی پلانے کی فضیلت اور زائد پانی کو روک لینے سے ممانعت اور اس معاملے میں سختی کا بیان

۔

۔ بہیسہ سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں:میرے باپ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ان کے پاس آنے کی اجازت طلب کی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اجازت دی، وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے قریب ہو گئے اور ساتھ چمٹ گئے، پھر انھوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! وہ کون سی چیز ہے، جسے روکنا جائز نہیں ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پانی۔ پھر انھوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! وہ کون سی چیز ہے، جسے روکنا حلال نہیں ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نمک ہے۔ پھر انھوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! وہ کیا چیز ہے جسے روکنا حلال نہیں ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تیرے لیے یہی بہتر ہے کہ تو بھلائی والا کام کرے۔ اس طرح آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بات تو پانی اور نمک تک محدود رہی، لیکن اس کے بعد وہ آدمی کبھی کسی چیز کو دینے سے انکار نہ کرتا تھا، اگرچہ وہ معمولی سی بھی ہوتی۔
Haidth Number: 7437
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۴۳۷) تخریج: اسنادہ ضعیف، مسلسل بالمجاھیل، سیار بن منظور مجھول، وابوہ لایعرف، وبھیسۃ الفزاریۃ لا تعرف، وقد وقع الاضطراب فی اسناد ھذا الحدیث، أخرجہ ابوداود: ۱۶۶۹، ۳۴۷۶(انظر: ۱۵۹۴۷)

Wazahat

فوائد:… یہ پانی وغیرہ اشیاء اگر ضرورت کے مطابق ہوں، تو روکنے میں کوئی حرج نہیں ہے، البتہ اگر ضرورت سے زائد ہوں تو ان کو روکنا منع ہے، ضرورت مند کو دینی چاہئیں، اس سے بہت بڑا اجر حاصل ہوتاہے، باقی کسی بھی ضرورت مند کی مقدور بھر ضرورت پوری کرنا خیر ہے اور خیر میں زیادہ سے زیادہ محنت کرنی چاہیے۔