Blog
Books
Search Hadith

پینے والے والوں کی ترتیب کا، قوم کے شرف والے آدمی سے پینے کا آغاز کا اور اس کے بعد دائیں طرف والے کو مقدم کرنے کا اور اس چیز کا بیان کہ پلانے والا آخر میں پانی پئے گا

۔

۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مدینہ میں آئے تو میری عمر دس برس تھی اور جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات ہوئی تو میں بیس برس کا تھا، میری ماں اور خالائیں مجھے آپ کی خدمت پر ترغیب دلاتی رہتی تھیں، ایک دن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اندر داخل ہوئے تو ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے اپنی پالتو بکری کا دودھ دوہا اور گھروالے کنوئیں سے اس میں پانی ملایا، ایک دیہاتی آپ کی دائیں جانب تھا اور سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آپ کی بائیں جانب تھے اور سیدنا عمر ایک کونے میں تھے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ دودھ پیا، سیدنا عمر نے کہا: اے اللہ کے رسول! بقیہ دودھ سیدنا ابوبکر کو دے دو، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دیہاتی کو پکڑا دیا اور فرمایا: دائیں جانب والے مقدم ہوتے ہیں۔
Haidth Number: 7448
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۴۴۸) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۳۵۲، ومسلم: ۲۰۲۹(انظر: ۱۲۰۷۷)

Wazahat

فوائد:… دوسروں کو کوئی چیز دیتے وقت دائیں طرف والوں کو مقدم کیا جائے۔ ہاں اگر کوئی آدمی بائیں طرف والوں کو پہلے پلانا چاہے تو دائیں طرف والوں سے اجازت طلب کرے۔ جیسا کہ سیدنا سہل بن سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں ایک شربت لایا گیا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پیا، آپ کے دائیں طرف ایک لڑکا بیٹھا ہوا تھا اور بائیں طرف بوڑھے لوگ تھے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بچے سے کہا: کیا تم مجھے اجازت دو گے کہ میں ان بزرگوں کو پہلے دے دوں؟ لڑکے نے کہا: اللہ کی قسم! اے اللہ کے رسول! آپ کے جوٹھے میں سے ملنے والے اپنے حصہ کے معاملہ میں میں کسی پر ایثار نہیں کروں گا۔ راوی نے بیان کیا کہ اس پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لڑکے کے ہاتھ میں پیالہ دے دیا۔