Blog
Books
Search Hadith

پینے والے والوں کی ترتیب کا، قوم کے شرف والے آدمی سے پینے کا آغاز کا اور اس کے بعد دائیں طرف والے کو مقدم کرنے کا اور اس چیز کا بیان کہ پلانے والا آخر میں پانی پئے گا

۔

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی دائیں جانب تھا اور سیدنا خالد بن ولید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بائیں جانب تھے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پانی پیااور مجھ سے فرمایا: پانی پینے کی باری تو تمہاری ہے، لیکن اگر تمہاری مرضی ہو تو میں پہلے خالد کو دے دوں؟ میں کہا: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر کسی کو ترجیح نہیں دے سکتا، پس آپ نے برتن مجھے تھما دیا۔
Haidth Number: 7449
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۴۴۹) تخریج: حدیث حسن، أخرجہ ابوداود: ۳۷۳۰، والترمذی: ۳۴۵۵، وأخرج بنحوہ ابن ماجہ: ۳۴۲۶(انظر: )۱۹۰۴۔

Wazahat

فوائد:… غور فرمائیے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی دائیں جانب سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اوربائیں سیدنا خالد بن ولید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا طبعی فیصلہ یہ تھا کہ پہلے خالد بن ولید کو مشروب پلایا جائے، لیکن وہ بائیں جانب بیٹھے تھے، اس لیے ابن عباس سے اجازت طلب کی، جب انھوں نے اجازت نہ دی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے شرعی فیصلے کو ترجیح دی اور مشروب عبد اللہ بن عباس کو تھما دیا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نہ صرف تقسیم کرنے والے کے لیے ضروری ہے کہ وہ دائیں جانب کو مقدم کرے، بلکہ یہ دائیں طرف بیٹھنے والوں کا حق ہے۔