Blog
Books
Search Hadith

شراب کو بہانے اور اس کے برتنوں کو توڑ دینے کا اور شراب کو سرکہ بنا لینے سے ممانعت کا بیان

۔

۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب شراب حرام ہوئی تو سیدنا انس کہتے ہیں: میں اس دن ساتھیوں کوشراب پلا رہا تھا، کل گیارہ آدمی تھے، جنہیں میں نے شراب پلائی، پھر حرام ہونے کے بعد انہوں نے مجھے حکم دیا میں شراب انڈیل دوں، میں نے بھی انڈیل دی اور لوگوں نے بھی اپنے اپنے برتن انڈیل دیئے، گلیاں شراب کی بدبو سے بھر گئیں، چلنا مشکل ہو رہا تھا، ان دنوں ان کی شراب زیادہ کچی کھجور اورخشک کھجور سے ملا کر تیار کی گئی تھی، ایک آدمی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور اس نے کہا: میرے پاس یتیموں کامال تھا، میں نے اس سے شراب خرید لی تھی، (جبکہ اب شراب تو حرام ہو گئی ہے) تو کیا آپ اس کی اجازت دیتے ہیں کہ میں وہ فروخت کرکے ان کا مال بچا لوں، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہودیوں کو اللہ تعالیٰ ہلاک کرے، ان پرچربی حرام تھی، انہوںنے اسے فروخت کیا اور اس کی قیمت کو کھا گئے۔ پس نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کوشراب فروخت کرنے کی اجازت نہ دی۔
Haidth Number: 7573
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۵۷۳) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط الشیخین، أخرج الشطر الأول بنحوہ البخاری: ۵۶۰۰، ومسلم: ۱۹۸۰(انظر: ۱۳۲۷۵)

Wazahat

فوائد:… صحیح بخاری کی ایک روایت (۵۵۸۰)کے الفاظ یہ ہیں: سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جب شراب کو ہم پر حرام کیا گیا تو مدینہ منورہ میں انگوروں کی شراب بہت کم تھی اور کچی اور خشک کھجوروں کی شراب عام تھی۔