Blog
Books
Search Hadith

داغ لگوا کر علاج کروانا جائز ہے، لیکن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو ناپسند کیا ہے

۔

۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آپ کے پائوں کی بیماری کی وجہ سے تیمار داری کے لئے حاضر ہوئے، ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اجازت طلب کی کہ ہم داغ لگا دیں، جواباً آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خاموش رہے، ہم نے پھر سوال کیا، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خاموش رہے، جب ہم نے تیسری مرتبہ سوال کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تم چاہتے ہو تو گرم پتھر لگا لو۔ گویا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غصے میں تھے۔
Haidth Number: 7659
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۶۵۹) تخریج: حدیث صحیح، أخرجہ الطحاوی فی شرح معانی الآثار : ۴/ ۳۲۰، والحاکم: ۴/ ۴۱۶، وابن حبان: ۶۰۸۲، والطبرانی فی الکبیر : ۱۰۲۷۵ (انظر: ۴۰۵۴)

Wazahat

Not Available