Blog
Books
Search Hadith

طاعون سے بھاگ جانے والے کے گناہ اور اس میں صبر کرنے والے کے ثواب کا بیان

۔

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت طعنہ زنی اور طاعون سے فنا ہوگی۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! طعنہ زنی کو تو ہم جانتے ہیں، طاعون سے کیامراد ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: طاعون میں انسان کی گردن میں اونٹ کی گلٹی کی مانند گلٹی نکلتی ہے، جو آدمی اس طاعون میں ٹھہرا رہا، وہ شہید کی مانند ہے اور جو اس سے بھاگ گیا، وہ میدان جنگ سے بھاگنے والے کی مانند ہے۔
Haidth Number: 7806
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۸۰۶) تخریج: اسنادہ جیّد، أخرجہ البزار: ۳۰۴۱، والطبرانی فی الاوسط : ۵۵۲۷ (انظر: ۲۵۱۱۸)

Wazahat

فوائد:… ان احادیث سے ثابت ہوا کہ طاعون جس جگہ پر بپا ہو وہاں ہی صبر کرکے رہیں تو شہید کا ثواب ہے۔ اگر وہاں سے بھاگ جائیں تو اتنا گناہ ہے جتنا میدان جنگ سے بھاگ جانے والے کا ہے، جبکہ میدان جنگ سے بھاگ جانا کبیرہ گناہ ہے، اس لیے طاعون زدہ علاقے سے فرار اختیار کرنا بھی کبیرہ گناہ ہو گا۔