Blog
Books
Search Hadith

عیدین جیسے مواقع پر دف بجانے کے جواز کا بیان

۔

۔ سیدنا بریدہ اسلمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک سیاہ فام لونڈی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئی، یہ اس وقت کی بات ہے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک غزوہ سے واپس لوٹے تھے، اس نے آکر کہا: میں نے نذرمان رکھی تھی کہ اگر اللہ تعالی آپ کو صحت و سلامتی کے ساتھ واپس لوٹائے گا تو میں دف بجائوں گی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تونے یہ نذر مانی ہے تو اسے پورا کرلے اور اگر ایسی بات نہیں ہے تو اس طرح نہ کر۔ پس اس نے دف بجایا، اتنے میں جب سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آئے تو وہ بجاتی رہی، اور بھی لوگ آتے رہے اور وہ بجاتی رہی، لیکن جب سیدنا ت عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ داخل ہوئے تو اس نے دف اپنے پیچھے رکھ دی اور کپڑا اوڑھ لیا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے عمر! تجھ سے شیطان بھی ڈرتا ہے، میں بیٹھا ہوا تھا، یہ دف بجارہی تھی، یہ یہ افراد بھی آئے، لیکن یہ دف بجاتی رہی، جب تو داخل ہوا تو اس نے ایسے ایسے کر لیا۔
Haidth Number: 7875
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۷۸۷۵) تخریج: اسنادہ قوی، أخرجہ الترمذی: ۳۶۹۰ (انظر: ۲۲۹۸۹)

Wazahat

فوائد:… عربوں کادف گول اور چھلنی کی شکل کا ہوتا ہے، اس کے چمڑے میں سوراخ نہیں ہوتے اور اس میں گھنٹیاں اور گھنگرو لگے ہوتے ہیں۔