Blog
Books
Search Hadith

قرآن کریم کے فضائل، تفسیر اور اسبابِ نزول کی کتاب

۔ (۸۳۲۱)۔ عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اَتَانِیْ جِبْرِیْلُ علیہ السلام فَقَالَ: یَا مُحَمَّدُ! اِنَّ اُمَّتَکَ مُخْتَلِفَۃٌ بَعْدَکَ، قَالَ: فَقُلْتُ لَہُ: فَاَیْنَ الْمَخْرَجُ یَا جِبْرِیْلُ؟ قَالَ: فَقَالَ: کِتَابُ اللّٰہِ تَعَالٰی، بِہٖیَقْصِمُ اللّٰہُ کُلَّ جَبَّارٍ، مَنِ اعْتَصَمَ بِہٖنَجَا،وَمَنْتَرَکَہٗھَلَکَ،مَرَّتَیْنِ، قَوْلٌ فَصْلٌ وَلَیْسَ بِالْھَزْلِ، لَا تَخْتَلِقُہُ الْاَلْسُنُ، وَ لَا تَفْنٰی اَعَاجِیْبُہُ، فِیْہٖ نَبَاُمَا کَانَ قَبْلَکُمْ، وَفَصْلُ مَا بَیْنَکَمُ،وَخَبْرُ مَا ہُوَ کَائِنٌ بَعْدَکُمْ۔)) (مسند احمد: ۷۰۴)

۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے اور کہا: اے محمد! آپ کے بعد آپ کی امت اختلاف کا شکار ہو گی، میں نے کہا: اے جبریل! اس اختلاف سے نکلنے کا طریقہ کیا ہے؟ انھوں نے کہا: اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے، اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے ہر سرکش کی شان توڑتا ہے، جو اس کو تھامے گا، وہ نجات پائے گا، جو اسے چھوڑ دے گا، وہ ہلاک ہوگا، یہ جملہ دو مرتبہ فرمایا،یہ فیصلہ کن کلام ہے اور یہ مذاق نہیں (حقیقت پہ مبنی سچا کلام ہے) زبانیں اس جیسا کلام پیش نہیں کر سکتیں، اس کے عجائبات اور اسرار ختم نہیں ہوتے، اس میں تم سے پہلوں کی خبریں ہیں،تمہارے مابین ہونے والے فیصلے ہیں اور تمہارے بعد ہونے والی اخبار کا بیان ہے۔
Haidth Number: 8321
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۳۲۱) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف الحارث بن عبد اللہ الاعور، ثم ھو منقطع، محمد بن اسحاق، لاتعرف لہ روایۃ عن محمد بن کعب القرظی ۔ أخرجہ الترمذی: ۲۹۰۶(انظر: ۷۰۴)

Wazahat

Not Available