Blog
Books
Search Hadith

یہ رخصت تھی، پھر منسوخ ہو گئی

۔ (۸۳۸)۔عَنْ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ أَنَّ الْفُتْیَا الَّتِی کَانُوْا یَقُوْلُوْنَ: اَلْمَائُ مِنَ الْمَائِ رُخْصَۃٌ، کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَخَّصَ بِہَا فِی أَوَّلِ الْاِسْلَامِ ثُمَّ أَمَرَنَا بِالْاِغْتِسَالِ بَعْدَہَا۔ (مسند أحمد: ۲۱۴۱۷)

سیدنا ابی بن کعب ؓ سے مروی ہے کہ لوگ یہ جو فتوی دیتے تھے کہ غسل کا پانی، منی کے پانی کے خروج سے ہی استعمال کیا جاتا ہے، یہ رخصت تھا، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ابتدائے اسلام میں اس کی رخصت دی تھی، پھر اس کے بعد ہم کو غسل کرنے کا حکم دے دیا تھا۔
Haidth Number: 838
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۳۸) تخریج: حدیث صحیح۔ أخرجہ ابوداود: ۲۱۵، وابن ماجہ: ۶۰۹، والترمذی: ۱۱۰(انظر: ۲۱۱۰۰)

Wazahat

فوائد:… غسل کا پانی، منی کے پانی سے ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ جب انزال ہو گا تو غسل کیا جائے گا اور جب تک انزال نہیں ہو گا، اس وقت تک غسل نہیں کیا جائے گا۔