Blog
Books
Search Hadith

یہ رخصت تھی، پھر منسوخ ہو گئی

۔ (۸۳۹)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ آخَرَ بِنَحْوِہِ)۔ وَفِیْہِ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جَعَلَہَا رُخْصَۃً لِلْمُؤْمِنِیْنَ لِقِلَّۃِ ثِیَابِہِمْ ثُمَّ اِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَہٰی عَنْہَا بَعْدُ یَعْنِیْ قَوْلَہُمْ الْمَائُ مِنَ الْمَائِ ۔ (مسند أحمد: ۲۱۴۲۲)

۔ (دوسری سند) اس میں ہے: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے کپڑے کم ہونے کی وجہ سے مؤمنوں کو اس چیز کی رخصت دی تھی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اس سے منع کر دیا تھا۔ رخصت سے یہ حدیث مرا د تھی: غسل کا پانی، منی کے پانی کے خروج سے ہی استعمال کیا جاتا ہے۔
Haidth Number: 839
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۳۹) تخریج: حدیث صحیح دون قولہ: لقلۃ ثیابھم ۔ أخرجہ ابوداود: ۲۱۴، وانظر الحدیث بالطریق الاول (انظر: ۲۱۱۰۵)

Wazahat

فوائد:… غسل نہ کرنے کی رخصت کی وجہ کپڑوں کی قلت تھی، اس بات کی کوئی مناسبت سمجھ نہیں آ رہی کہ کپڑوں کی کمی کا غسل نہ کرنے سے کیا تعلق ہے، بہرحال یہ جملہ ضعیف ہے۔