Blog
Books
Search Hadith

قرآن مجید کی دیکھ بھال کرنے اور اس کو یاد رکھنے کا بیان اور اس سے ممانعت کہ بندہ یہ کہے کہ میں فلاں فلاں آیت بھول گیا ہوں

۔ (۸۳۹۰)۔ عَنْ اَبِیْ مُوْسَی الْاَشْعَرِیِّ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَحْوُہ۔ (مسند احمد: ۱۹۷۷۵)

۔ (دوسری سند)آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قرآن مجید کی نگہداشت رکھو، یہ قرآن رسی سے نکل کر بھاگنے والی اونٹنی کی بہ نسبت لوگوں کے سینوں سے جلدی نکل جانے والا ہے۔ نیز نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی بھییہ نہ کہا کرے: میں فلاں فلاں آیت بھول گیا ہوں، بلکہ یہ کہا کرے کہ اس کو بھلا دیا گیا ہے۔
Haidth Number: 8390
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۳۹۰) تخریج: ۔ أخرجہ البخاری: ۵۰۳۳، ومسلم: ۷۹۱ (انظر: ۱۹۵۴۶)

Wazahat

فوائد:… میںفلاں آیت بھول گیا۔ اپنی طرف نسیان کی نسبت کرنے سے ممانعت اس لیے ہے کہ انسان ان لوگوں کے زمرے میں شامل نہ ہو جائے، جن کی اللہ تعالی نے اس طرح مذمت کی ہے: {کَذَالِکَ اَتَتْکَ آیٰتُنَا فَنَسِیْتَھَا وَکَذَالِکَ الْیَوْمَ تُنْسٰی۔} … جس طرح (دنیا میں) تیرے پاس ہمارے آیتیں آئیں، لیکن تو نے ان کو بھلا دیا، اسی طرح آج (قیامت کے دن) تجھے بھی بھلا دیا جائے گا۔ چنانچہ ایسی بات کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے، ویسے بھییہ بات انسان کی سستی اور غفلت پر دلالت کرتی ہے۔ قرآن مجید کو بھول جانا، یہ دراصل بندے کا فعل نہیں ہوتا، بلکہ اللہ تعالی کا فعل ہوتا ہے اور وہ اس طرح کہ جب بندہ قرآن مجید کو دوہرانے سے غفلت برتتا ہے تو اللہ تعالی اس کی سزا کے طور پر اس کو قرآن مجید بھلا دیتا ہے۔