Blog
Books
Search Hadith

حفظ کر لینے کے بعد مکمل قرآن مجید کو یا بعض حصے کو بھلانے والے، یا اپنی قراء ت کی وجہ سے ریاکاری کرنے والا، یا اس کے ذریعے کھانے والا، یا اس پر عمل نہ کرنے والے کے لیے سخت وعید کا بیان

۔ (۸۳۹۵)۔ عَنْ بَشِیْرِ بْنِ اَبِیْ عَمْرٍو الْخَوْلَانِیِّ اَنَّ الْوَلِیْدَ بْنَ قَیْسٍ حَدَّثَہُ اَنَّہُ سَمِعَ اَبَا سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیَّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((یَکُوْنُ خَلْفٌ مِنْ بَعْدِ سِتِّیْنَ سَنَۃً {اَضَاعُوا الصَّلَاۃَ وَاتَّبَعُوا الشَّہَوَاتِ فسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّا} [مریم: ۵۹] ثُمَّ خَلَفٌ یَقْرَؤُنَ الْقُرْآنَ لَا یَعْدُوْا تَرَاقِیَہِمْ، وَیَقْرَاُ الْقُرْآنَ ثَلَاثَۃٌ، مُؤْمِنٌ وَمُنَافِقٌ وَ فَاجِرٌ۔))، قَالَ بَشِیْرُ: فَقُلْتُ لِلْوَلِیْدِ: مَا ھٰؤُلَائِ الثَّلَاثَۃُ؟ فَقَالَ: الْمُنَافِقُ کَافِرٌ بِہٖ،وَالْفَاجِرُیَتَاَکَّلُ بِہِ، وَالْمُؤْمِنُ یُؤْمِنُ بِہٖ۔ (مسنداحمد: ۱۱۳۶۰)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت میں سے کچھ لوگ قرآن مجید ضرور پڑھیں گے، لیکن اسلام سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر شکار سے نکل جاتا ہے۔
Haidth Number: 8395
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۳۹۵) تخریج: اسنادہ حسن ۔ أخرجہ ابن حبان: ۷۵۵، والحاکم: ۲/ ۳۷۴ (انظر: ۱۱۳۴۰)

Wazahat

فوائد:… تیر اتنی تیزی سے شکار کو زخمی کر کے نکل جاتا ہے کہ اس پر خون کے اثرات بھی نظر نہیں آتے، حالانکہ وہ اپنا کام کر چکا ہوتا ہے، اسی طرح قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے بعض لوگ دعوی تو اسلام کا کریں گے، لیکن وہ ایسے فتنوںمیںمبتلا ہو جائیں گے کہ جن کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہو گا، اکثر محدثین اور شارحین کے نزدیک ایسے لوگوں سے مراد خوارج ہیں، جن کا ذکر اگلے ابواب میں آئے گا۔ لیکن اب بھی ایسے لوگ موجود ہیں، جو تلاوت ِ قرآن مجید میں بڑا شہرہ رکھتے ہیں، لیکن عملی طور پر اسلام کے تقاضوںسے کوسوں دور ہوتے ہیں اور اکثر میں واضح طور پر ریاکاری کا بھی اندازہ ہو رہا ہوتا ہے۔