Blog
Books
Search Hadith

مصحف عثمانی کے بارے میں سیدنا ابن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی رائے

۔ (۸۴۱۱)۔ عَنْ فُلْفُلَۃَ الْجُعْفِیِّ قَالَ: فَزِعْتُ فِیمَنْ فَزِعَ إِلٰی عَبْدِ اللّٰہِ فِی الْمَصَاحِفِ فَدَخَلْنَا عَلَیْہِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: إِنَّا لَمْ نَأْتِکَ زَائِرِینَ وَلٰکِنْ جِئْنَاکَ حِینَ رَاعَنَا ہٰذَا الْخَبَرُ، فَقَالَ: إِنَّ الْقُرْآنَ نَزَلَ عَلٰی نَبِیِّکُمْ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنْ سَبْعَۃِ أَ بْوَابٍ عَلٰی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ أَ وْ قَالَ: حُرُوفٍ، وَإِنَّ الْکِتَابَ قَبْلَہُ کَانَ یَنْزِلُ مِنْ بَابٍ وَاحِدٍ عَلٰی حَرْفٍ وَاحِدٍ۔ (مسند احمد: ۴۲۵۲)

۔ فلفلہ جعفی کہتے ہیں: میں بھی ان گھبرانے والوں میں سے تھا، جو قرآن کے بارے میں گھبراہٹ کا شکار ہو گئے تھے، سو ہم سیدنا عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گئے اور ہم میں سے ایک آدمی نے کہا: ہم صرف ملاقات کے لئے نہیں آئے، ہمارا مقصد تو یہ ہے کہ ہمیں اس خبر نے بہت خوفزدہ کیاہے کہ (قریش کی زبان میں قرآن پڑھا جائے اور دوسرے نسخے جلا دئیے گئے ہیں۔) انہوں نے کہا: تمہارے نبی پر قرآن مجید سات قراء توں میںنازل ہوا ہے، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے پہلے والی کتابیں ایک ہی قراء ت پر نازل ہوتی تھیں۔
Haidth Number: 8411
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۴۱۱) تخریج: اسنادہ ضعیف، عثمان بن حسان العامری، ذکرہ ابن حبان فی الثقات ، وذکرہ البخاری فی التاریخ الکبیر ، و ابن ابی حاتم فی الجرح والتعدیل ولم یذکرا فیہ جرحا ولا تعدیلا ۔أخرجہ ابن ابی داود فی المصاحف : ص ۱۸، والطحاوی فی شرح مشکل الآثار : ۳۰۹۴ (انظر: ۴۲۵۲)

Wazahat

فوائد:… قرآن مجید کی مختلف قراء ات کی وجہ سے جو اختلاف پیدا ہو گیا تھا، سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس کا حل یہ تجویز کیا کہ قریش کی قراء ت کو باقی رکھا جائے اور باقی قراء توں کے وجود کو ختم کر دیا جائے، یہ خلیفۂ رسول کا ایک مستحسن فیصلہ تھا، صحابۂ کرام نے ان سے اتفاق کیا، لیکن سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی رائے ان سے مختلف رہی اور وہ اس فیصلے سے متفق نہ ہوئے۔