Blog
Books
Search Hadith

قرآن مجید کے سات قراء توں میں نازل ہونے کا مطلب

۔ (۸۴۳۸)۔ عَنْ حُذَیْفَۃَ أَ نَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَقِیتُ جِبْرِیلَ علیہ السلام عِنْدَ أَحْجَارِ الْمِرَائِ، فَقُلْتُ: یَا جِبْرِیلُ! إِنِّی أُرْسِلْتُ إِلَی أُمَّۃٍ أُمِّیَّۃٍ، الرَّجُلُ وَالْمَرْأَ ۃُ وَالْغُلَامُ وَالْجَارِیَۃُ وَالشَّیْخُ الْفَانِی الَّذِی لَا یَقْرَأُ کِتَابًا قَطُّ، قَالَ: اِنَّ الْقُرْاٰنَ نَزَلَ عَلٰی سَبْعَۃِ اَحْرُفٍ۔)) (مسند احمد: ۲۳۷۹۰)

۔ سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں احجار المراء جگہ پر حضرت جبریل علیہ السلام سے ملا اور میں نے کہا: اے جبریل! میں اُمّی امت کی طرف پیغمبر بنا کر بھیجا گیاہوں، جس میں مرد، عورتیں، غلام، لونڈیاں اور انتہائی بوڑھے لوگ بھی ہیں، جنھوں نے کبھی کوئی تحریر نہیں پڑھی، انہوں نے کہا: قرآن مجید سات قراء توں پر نازل کیا گیا ہے۔
Haidth Number: 8438
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۴۳۸) تخریج: صحیح لغیرہ ۔ أخرجہ البزار: ۲۹۰۸(انظر: ۲۳۳۸۹)

Wazahat

فوائد:… اُمّی ایسے شخص کو کہتے ہیں، جو روایتی پڑھنا لکھنا نہ جانتا ہو۔