Blog
Books
Search Hadith

قرآن مجید کے سات قراء توں میں نازل ہونے کا مطلب

۔ (۸۴۳۹)۔ عَنْ أُبَیٍّ قَالَ: لَقِیَ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جِبْرِیلُ علیہ السلام عِنْدَ أَحْجَارِ الْمِرَائِ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لِجِبْرِیلَ علیہ السلام : ((إِنِّی بُعِثْتُ إِلَی أُمَّۃٍ أُمِّیِّینَ فِیہِمُ الشَّیْخُ الْعَاسِی وَالْعَجُوزَۃُ الْکَبِیرَۃُ وَالْغُلَامُ، قَالَ: فَمُرْہُمْ فَلْیَقْرَئُ وْا الْقُرْآنَ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ۔)) (مسند احمد: ۲۱۵۲۳)

۔ سیدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے جبریل علیہ السلام کی احجاز المراء کے پاس ملاقات ہوئی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جبریل علیہ السلام سے کہا: مجھے اُمّی امت کی طرف بھیجا گیا ہے، اس میں بہت بوڑھے خواتین و حضرات اور غلام بھی ہیں، انہوں نے کہا: چلو، آپ ان کو حکم دیں کہ وہ قرآن مجید کو سات قراء توں پر تلاوت کرلیں۔
Haidth Number: 8439
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۴۳۹) تخریج: صحیح ۔ أخرجہ الترمذی: ۲۹۴۴(انظر: ۲۱۲۰۴)

Wazahat

Not Available