Blog
Books
Search Hadith

قراء ت سے پہلے تعوذ پڑھنے اور اللہ تعالی کے اس فرمان {فَاِذَا قَرَاْتَ الْقُرْآنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ}کا بیان

۔ (۸۴۶۹)۔ وَعَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ بِاَطْوَلَ مِنْ ھٰذَا وَفِیْہِ: ثُمَّ یَقُوْلُ: ((اَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ مِنْ ھَمْزِہٖوَنَفْخِہٖوَنَفْثِہٖ۔)) (مسنداحمد: ۱۱۴۹۳)

۔ سیّدناابو امامہ باہلی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب رات کو نماز کے لیے کھڑے ہوتے اور نماز میںداخل ہوتے تو تین دفعہ اللّٰہ اکبر، تین دفعہ لاا لہ الا اللّٰہ او رتین مرتبہ سبحان اللّٰہ وبحمدہ پھر یہ پڑھتے: أَ عُوذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ مِنْ ھَمْزِہِ وَنَفْخِہِ وَنَفْثِہِ۔
Haidth Number: 8469
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۴۶۹) تخریج: صحیح، قالہ الالبانی ۔ أخرجہ ابوداود: ۷۷۵ (انظر: ۱۱۴۷۳)

Wazahat

فوائد:… سیدنا جبیر بن مطعم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! اس کے ھَمْز ، نَفْث اور نَفْخ سے کیا مراد ہے؟آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ھَمْز سے مراد جنون اور دیوانگی ہے، جو آدم کے بیٹے پر طاری ہو جاتی ہے، پھراس جنون کی کیفیت ذکر کی، جس میں وہ بے ہوش ہو کر گر جاتا ہے، اور اس کے نَفْخ سے مراد تکبر اور نَفْث سے مراد شعر ہے۔ ملاحظہ ہو حدیث نمبر (۱۵۵۳) سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اسی قسم کی اس سے طویل حدیث بیان کی ہے، اس میں ہے: پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پڑھتے: اَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ مِنْ ھَمْزِہٖوَنَفْخِہٖوَنَفْثِہٖ۔