Blog
Books
Search Hadith

{فَاَیْنَمَا تُوَلُّوْا فَثَمَّ وَجْہُ اللّٰہِ} کی تفسیر

۔ (۸۴۸۸)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ عَلٰی رَاحِلَتِہٖمُقْبِلًامِنْمَکَّۃَ اِلَی الْمَدِیْنَۃِ حَیْثُ تَوَجَّہَتْ بِہٖ،وَفِیْہِ نَزَلَتْ ھٰذِہِ الْاٰیَۃُ: {فَاَیْنَمَا تُوَلُّوْا فَثَمَّ وَجْہُ اللّٰہِ}۔ (مسند احمد: ۵۴۴۷)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنی سواری پر نماز پڑھ رہے تھے، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کی طرف جا رہے تھے، سواری جدھر چاہتی متوجہ ہو جاتی، اسی بارے میں یہ آیت نازل ہوئی: {فَاَیْنَمَا تُوَلُّوْا فَثَمَّ وَجْہُ اللّٰہِ} … جس طرف بھی تم پھرو، وہیں اللہ تعالیٰ کا چہر ہ ہے۔ (سورۂ بقرہ: ۱۱۵)
Haidth Number: 8488
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۴۸۸) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۰۰۰، ومسلم: ۷۰۰ (انظر: ۵۴۴۷)

Wazahat

فوائد:… اس آیت کی مختلف شانِ نزول بیان کی جاتی ہیں، ان میں ایکیہ ہے کہ اس کے نزول کا سبب سفر میں سواری پر نفل نماز پڑھنے کی اجازت ہے کہ سواری کا منہ جدھر بھی ہو، نماز پڑھی جا سکتی ہے، مزید دو اسبابِ نزول درج ذیل ہیں:ہجرت کے بعد جب مسلمان بیت المقدس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے تھے تو مسلمانوں کو اس کا رنج تھا، اس موقع پر یہ آیت نازل ہوئی۔ جب بیت المقدس سے خانہ کعبہ کی طرف رخ کرنے کا حکم ہوا تو یہودیوں نے طرح طرح کی باتیں کیں، ان کے جواب میں یہ آیت نازل ہوئی۔ ایسے ہوتا ہے کہ کبھی چند اسباب جمع ہو جاتے ہیں اور ان سب کے حکم کے لیے ایک ہی آیت نازل ہو جاتی ہے۔