Blog
Books
Search Hadith

{کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ… الخ} کی تفسیر

۔ (۸۵۴۳)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِیْ قَوْلِہٖعَزَّوَجَلَّ: {کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ} [آل عمران: ۱۱۰] قَالَ: ھُمُ الَّذِیْنَ ھَاجَرُوْا مَعَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنْ مَکَّۃَ اِلَی الْمَدِیْنَۃِ۔ (مسند احمد: ۲۹۲۶)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے کہ اللہ تعالی کا ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا فرمان: {کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ}… تم بہترین امت ہو، جو لوگوں کے لئے نکالے گئے ہو۔ سے مراد وہ لوگ ہیں، جنہوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کی۔
Haidth Number: 8543
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۵۴۳) تخریج: اسنادہ حسن ۔ أخرجہ الحاکم: ۲/ ۲۹۴، وابن ابی شیبۃ: ۱۲/ ۱۵۵، والطبرانی: ۱۲۳۰۳ (انظر: ۲۹۲۶)

Wazahat

فوائد:… علامہ سندھی نے کہا: سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کا مقصود یہ ہے کہ اس آیت میں خطاب تمام صحابہ کو نہیں کیا جا رہا، بلکہ مہاجرین کو کیا جا رہا ہے، چہ جائیکہ ساری امت کو اس کا مخاطَب سمجھ لیا جائے، اس کی وجہ یہ ہے کہ خطاب مخاطَب کے موجود ہونے کا تقاضا کرتا ہے، اس لیےیہ ساری امت کو شامل نہیں ہے، دوسری وجہ یہ بھی کہ مہاجرین ہی ہیں، جن کو ان کے گھروں سے نکالا گیا تھا۔ واللہ تعالی اعلم۔ بہرحال آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی امت سب سے بہترین اور لوگوں کے لیے سب سے زیادہ نفع بخش ہے، ارشادِ باری تعالی ہے: {کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَتَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَتُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ} … تم سب سے بہتر امت چلے آئے ہو، جو لوگوں کے لیے نکالی گئی، تم نیکی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے منع کرتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔ (سورۂ آل عمران: ۱۱۰)