Blog
Books
Search Hadith

سورۃ الانعام {وَمَا مِنْ دَابَّۃٍ فِی الْاَرْضِ وَلَا طَائِرٍ یَطِیْرُ بِجَنَاحَیْہٖ…}کی تفسیر

۔ (۸۵۹۲)۔ عَنْ عُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ زِیَادٍ، عَنِ ابْنَیْ بُسْرٍ السُّلَمِیَّیْنِ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَیْہِمَا فَقُلْتُ: یَرْحَمُکُمَا اللّٰہُ، الرَّجُلُ مِنَّا یَرْکَبُ دَابَّتَہُ فَیَضْرِبُہَا بِالسَّوْطِ، وَیَکْفَحُہَا بِاللِّجَامِ، ہَلْ سَمِعْتُمَا مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی ذٰلِکَ شَیْئًا؟ قَالَا: لَا، مَا سَمِعْنَا مِنْہُ فِی ذٰلِکَ شَیْئًا، فَإِذَا امْرَأَ ۃٌ قَدْ نَادَتْ مِنْ جَوْفِ الْبَیْتِ أَ یُّہَا السَّائِلُ! إِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ یَقُولُ: {وَمَا مِنْ دَابَّۃٍ فِی الْأَرْضِ وَلَا طَائِرٍ یَطِیرُ بِجَنَاحَیْہِ إِلَّا أُمَمٌ أَ مْثَالُکُمْ مَا فَرَّطْنَا فِی الْکِتَابِ مِنْ شَیْئٍ} [الأنعام: ۳۸] فَقَالَا: ہٰذِہِ أُخْتُنَا وَھِیَ اَکْبَرُ مِنَّا، وَقَدْ اَدْرَکَتِ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۱۷۸۳۷)

۔ عبید اللہ بن زیاد سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں بسر کے دو بیٹوں کے پاس گیا اور ان سے کہا: اللہ تعالیٰ تم پر رحم کرے، اس بارے میں بتائیں کہ آدمی اپنی سواری پر سوار ہوتا ہے، کوڑے کے ساتھ اسے مارتا ہے، اس کی لگام کھینچتا ہے، کیا تم نے اس کے بارے میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کوئی حدیث سنی ہے؟ انہوں نے کہا: جی نہیں، ہم نے اس بارے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کچھ نہیں سنا، اچانک گھر کے اندر سے ایک خاتون نے آواز دی اور کہا: اے سوال کرنے والے! بیشک اللہ تعالی نے فرمایا: {وَمَا مِنْ دَابَّۃٍ فِی الْأَ رْضِ وَلَا طَائِرٍ یَطِیرُ بِجَنَاحَیْہِ إِلَّا أُمَمٌ أَ مْثَالُکُمْ مَا فَرَّطْنَا فِی الْکِتَابِ مِنْ شَیْئٍ} … اور زمین میں نہ کوئی چلنے والا ہے اور نہ کوئی اڑنے والا، جو اپنے دو پروں سے اڑتا ہے مگر تمھاری طرح امتیں ہیں۔ ان دو بھائیوں نے کہا: یہ ہماری بہن ہے، ہم سے بڑی ہے، اس نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو پایا ہے۔
Haidth Number: 8592
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۵۹۲) تخریج: اسنادہ صحیح (انظر: ۱۷۶۸۵)

Wazahat

فوائد:… {إِلَّا أُمَمٌ أَ مْثَالُکُمْ}اس جملے سے ثابت ہوا کہ انسان کے لیے جائز نہیں کہ وہ دوسری مخلوقات کو اذیت دے ۔اس مماثلت سے کیا مراد ہے؟ چند ایک وجوہات درج ذیل ہیں۔ حیوانات کا بندوں کی طرح اللہ تعالی کی معرفت رکھنا اور اس کی تسبیح بیان کرنا۔ بندوں کی طرح ان کا آپس میں مانوس ہونا، خاص طور پر ہم جنسوں کا۔ روزی تلاش کرنا اور ہلاکت گاہوں سے بچنا۔ پیدا ہونے اور اپنے وجود کو برقرار رکھنے کے لیے بندوں کی طرح ایک مدبِّر کا محتاج ہونا۔ اللہ تعالی جیسے بندوں کو روزی دیتا ہے، ایسے ہی اُن کو روزی عطا کرتا ہے۔