Blog
Books
Search Hadith

سورۃ الاعراف {وَنَزَعْنَا مَا فِیْ صُدُوْرِھِمْ مِنْ غِلٍّ…}کی تفسیر

۔ (۸۶۰۲)۔ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَ بِی عَرُوبَۃَ فِی ہٰذِہِ الْآیَۃِ: {وَنَزَعْنَا مَا فِی صُدُورِہِمْ مِنْ غِلٍّ} [الأعراف: ۴۳] قَالَ: ثَنَا قَتَادَۃُ: أَ نَّ أَبَا الْمُتَوَکِّلِ النَّاجِیَّ حَدَّثَہُمْ: أَنَّ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ حَدَّثَہُمْ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((یَخْلُصُ الْمُؤْمِنُونَ مِنْ النَّارِ فَیُحْبَسُونَ عَلٰی قَنْطَرَۃٍ بَیْنَ الْجَنَّۃِ وَالنَّارِ، فَیُقْتَصُّ لِبَعْضِہِمْ مِنْ بَعْضٍ مَظَالِمُ کَانَتْ بَیْنَہُمْ فِی الدُّنْیَا حَتّٰی إِذَا ہُذِّبُوْا وَنُقُّوْا أُذِنَ لَہُمْ فِی دُخُولِ الْجَنَّۃِ))، قَالَ: ((فَوَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ لَأَحَدُہُمْ أَہْدٰی لِمَنْزِلِہِ فِی الْجَنَّۃِ مِنْہُ لِمَنْزِلِہِ کَانَ فِی الدُّنْیَا)) قَالَ قَتَادَۃُ: وَقَالَ بَعْضُہُمْ: مَا یُشْبِہُ لَہُمْ إِلَّا أَہْلُ جُمُعَۃٍ حِینَ انْصَرَفُوْا مِنْ جُمُعَتِہِمْ۔ (مسند احمد: ۱۱۷۲۹)

۔ سعید بن ابی عروبہ نے اس آیت {وَنَزَعْنَا مَا فِی صُدُورِہِمْ مِنْ غِلٍّ}کے بارے میں کہا: ہمیں قتادہ نے بیان کیا کہ ان کو ابو متوکل ناجی نے بیانکیا کہ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب ایمانداروں کو دوزخ سے رہائی ملے گی تو انہیں جنت اور دوزخ کے درمیان ایک پل پر روکا جائے گا، آپس میں ظلموں کا قصاص دلایا جائے گا، یہاں تک کہ جب وہ ان سے پاک و صاف کردئیے جائیں گے، تو تب انہیں جنت میں داخل ہونے کی اجازت ملے گی، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! وہ جنت میں اپنے مقام کو اس سے زیادہ پہچانتے ہوں گے، جتنا دنیا میں وہ اپنے گھر کے راستے کو پہچانتے ہیں۔ قتادہ نے کہا: بعض راویوں نے کہا: جیسے وہ دنیا میں جمعہ پڑھنے کے بعد سیدھے اپنے گھروں کو لوٹ جاتے تھے۔
Haidth Number: 8602
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۶۰۱) تخریج: حدیث صحیح لغیرہ ۔ أخرجہ الترمذی: ۳۰۷۱(انظر: ۱۱۲۶۶)

Wazahat

فوائد:… اس حدیث کا متن پوری آیت سے سمجھ آئے گا، ارشادِ باری تعالی ہے: {وَنَزَعْنَا مَا فِیْ صُدُوْرِہِمْ مِّنْ غِلٍّ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہِمُ الْاَنْھٰرُ وَقَالُوا الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ ہَدٰینَا لِھٰذَا وَمَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلَآ اَنْ ہَدٰینَا اللّٰہُ لَقَدْ جَاء َتْ رُسُلُ رَبِّنَا بِالْحَقِّ وَنُوْدُوْٓا اَنْ تِلْکُمُ الْجَنَّۃُ اُوْرِثْتُمُوْہَا بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ۔} (سورۂ اعراف: ۴۳) اور ان کے سینوں میں جو بھی کینہ ہوگا ہم نکال دیں گے، ان کے نیچے سے نہریں بہتی ہوں گی اور وہ کہیں گے سب تعریف اللہ کی ہے جس نے ہمیں اس کی ہدایت دی اور ہم کبھی نہ تھے کہ ہدایت پاتے، اگر یہ نہ ہوتا کہ اللہ نے ہمیں ہدایت دی، بلاشبہ یقینا ہمارے رب کے رسول حق لے کر آئے۔ اور انھیں آواز دی جائے گی کہ یہی وہ جنت ہے جس کے وارث تم اس کی وجہ سے بنائے گئے ہو جو تم کیا کرتے تھے۔ یعنی اس طرح جنت کی طرف اور پھر جنت میں اپنے مقام کی طرف رہنمائی پانا اللہ تعالی کی توفیق سے تھا۔