Blog
Books
Search Hadith

سورۂ توبہ اس سورت کے شروع میں بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ کے نہ لکھنے کی وجہ کا بیان

۔ (۸۶۱۷)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) اَنَّ النَّبِیّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حِیْنَ بَعَثَہٗبِبَرَائَۃٍ قَالَ: یَا نَبِیَّ اللّٰہِ! اِنِّیْ لَسْتُ بِاللَّسِنِ وَلَا بِالْخَطِیبِ، قَالَ: ((مَا بُدٌّ أَ نْ أَ ذْہَبَ بِہَا أَ نَا أَ وْ تَذْہَبَ بِہَا أَ نْتَ۔)) قَالَ: فَإِنْ کَانَ وَلَا بُدَّ فَسَأَ ذْہَبُ أَ نَا، قَالَ: ((فَانْطَلِقْ فَإِنَّ اللّٰہَ یُثَبِّتُ لِسَانَکَ وَیَہْدِی قَلْبَکَ۔))، قَالَ: ثُمَّ وَضَعَ یَدَہُ عَلَی فَمِہِ۔ (مسند احمد: ۱۲۸۷)

۔ (دوسری سند) سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو سورۂ براء ت کا اعلان دے کر بھیجا تو انھوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! میں نہ زیادہ زبان دان ہوں اور نہ ہی خطیب ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کے بغیر کوئی چارئہ کار نہیں ہے کہ میں خود جاؤں، یا پھر تم جاؤ۔ انھوں نے کہا: اگر کوئی چارۂ کار نہیں ہے تو پھر میں ہی چلا جاتا ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم چلے جائو،اللہ تعالیٰ تمہاری زبان کو ثابت قدم رکھے گا اور تمہارے دل کی رہنمائی کرے گا۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا ہاتھ مبارک سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے منہ پر رکھا۔
Haidth Number: 8617
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۶۱۷) تخریج: حسن لغیرہ (انظر: ۱۲۸۷)

Wazahat

Not Available