Blog
Books
Search Hadith

{وَاَقِمِ الصَّلاۃَ طَرَفَیِ النَّہَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّیْلِ…} کی تفسیر

۔ (۸۶۳۸م)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ نَحْوُہٗ ) وَفِیْہٍ: فَسَکَتَ عَنْہُ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَنَزَلَتْ ہٰذِہِ الْآیَۃُ: {إِنَّ الْحَسَنَاتِ یُذْہِبْنَ السَّیِّئَاتِ ذٰلِکَ ذِکْرٰی لِلذَّاکِرِینَ} قَالَ: فَدَعَاہُ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَرَأَ ہَا عَلَیْہِ، فَقَالَ عُمَرُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! أَ لَہُ خَاصَّۃً أَ مْ لِلنَّاسِ کَافَّۃً؟ فَقَالَ: ((بَلْ لِلنَّاسِ کَافَّۃً۔)) (مسند احمد: ۴۲۵۰)

۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خاموش ہو گئے، پس یہ آیت نازل ہوئی: {وَاَقِمِ الصَّلٰوۃَ طَرَفَیِ النَّہَارِ وَزُلَفًا مِّنَ الَّیْلِ اِنَّ الْحَسَنٰتِ یُذْہِبْنَ السَّـیِّاٰتِ ذٰلِکَ ذِکْرٰی لِلذّٰکِرِیْنَ۔} … اور دن کے دونوں کناروں میں نماز قائم کر اور رات کیکچھ گھڑیوں میں بھی، بے شک نیکیاں برائیوں کو لے جاتی ہیں۔ یہیاد کرنے والوں کے لیےیاد دہانی ہے۔ پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو بلایا اور اس پر اس آیت کیتلاوت کی، سیدنا عمر نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیایہ اس کے لئے خاص ہے یا سب لوگوں کے لئے ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سب لوگوں کے لئے عام ہے۔
Haidth Number: 8638
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۶۳۸م) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

Not Available