Blog
Books
Search Hadith

{وَمَا جَعَلَنَا الرُّؤْیَا الَّتِیْ اَرَیْنَاکَ اِلَّا فِتْنَۃً لِلنَّاسِ} کی تفسیر

۔ (۸۶۵۴م)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ یَقُوْلُ: {وَمَا جَعَلَنَا الرُّؤْیَا الَّتِیْ اَرَیْنَاکَ اِلَّا فِتْنَۃً لِلنَّاسِ} شَیْئٌ اُرِیَہُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی الْیَقْظَۃِ رَآہٗبِعَیْنِہٖ حِیْنَ ذَھَبَ بِہٖاِلٰی بَیْتِ الْمَقْدَسِ۔ (مسند احمد: ۳۵۰۰)

۔ (دوسری سند) سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے، وہ اس آیت {وَمَا جَعَلَنَا الرُّؤْیَا الَّتِیْ اَرَیْنَاکَ اِلَّا فِتْنَۃً لِلنَّاسِ} … اور ہم نے وہ منظر جو تجھے دکھایا، نہیں بنایا مگر لوگوں کے لیے آزمائش۔ کی تفسیر کرتے ہوئے کہتے ہیں: کہ اس سے مراد وہ چیز ہے، جو حالت بیداری میں تھی جو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی آنکھ کے ساتھ دیکھی جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بیت المقدس کی جانب لے جایا گیا تھا۔
Haidth Number: 8654
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۶۵۴م) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط البخاری، وانظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… اسراء و معراج کا سفر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا کھلا معجزہ ہے، اس سے اہل ایمان کے ایمان میں اضافہ ہوتاہے، لیکنیہ واقعہ ساتھ ساتھ لوگوں کی آزمائش اور امتحان بھی ہے، حدیث نمبر (۱۰۵۶۴) اور اس کے بعد والی احادیث میں اسراء و معراج کی تفصیل موجود ہے۔